نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے قومی کنوینر اروند کیجریوال نے ایل جی وی کے سکسینہ پر دہلی کے میئر انتخاب کے سلسلے میں سپریم کورٹ میں سچ بولنے سے روکنے کا الزام لگایا ہے۔ کیجریوال نے کہا کہ سپریم کورٹ میں جمہوریت اور دہلی کے عوام کی جیت ہوئی ہے۔
Published: undefined
اروند کیجریوال نے کہا کہ جمعہ کو سپریم کورٹ میں جمہوریت کی جیت ہوئی۔ اب ہم نے ایل جی کو 22 فروری کو میئر کا انتخاب کرانے کی تجویز پیش کی ہے۔ انتخاب جلد ہوگا اور دہلی کے لوگوں کو میئر ملے گا۔ پریس کانفرنس میں کیجریوال نے کہا کہ ایل جی نے کل سپریم کورٹ میں ہونے والے معاملہ کو متاثر کرنے کی کوشش کی!
Published: undefined
دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی امیدوار شیلی اوبرائے نے میئر کے انتخاب کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی۔ اس میں انہوں نے دہلی حکومت اور ایل جی کو علیحدہ فریق بنایا کیونکہ اس معاملے میں ایل جی اور دہلی حکومت کی رائے مختلف تھی۔ اس معاملے میں حکومت کی جانب سے گوتم نارائن کو عدالت میں دہلی حکومت کی طرف سے پیش کرنے کے لیے وکیل مقرر کیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں حکومت نے سکریٹری کو حکم نامہ جاری کر دیا ہے۔
Published: undefined
اس کے بعد ایل جی نے 9 فروری کی رات سکریٹری کو حکم دیا کہ ان کے وکیل یعنی تشار مہتا کو دہلی حکومت کا وکیل بنایا جائے۔ آرڈر پڑھتے ہوئے کیجریوال نے بتایا کہ ایل جی کے حکم میں کہا گیا ہے کہ ہمارے ذریعہ کئے گئے کام کا سپریم کورٹ میں دفاع کرنا ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ دہلی حکومت کے وکیل سپریم کورٹ میں کیا کہیں گے، یہ بھی ایل جی طے کریں گے!
Published: undefined
کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت کے سکریٹری نے ہمارا وکالت نامہ تشار مہتا کو سونپا۔ تشار مہتا دہلی حکومت اور ایل جی دونوں کی طرف سے سپریم کورٹ میں کھڑے ہوئے۔ کیجریوال نے پوچھا کہ ایل جی نے ایسا کیوں کیا؟ وہ جانتے تھے کہ انہوں نے جو کچھ کیا ہے وہ غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، اس لیے انہوں نے ایسا کیا۔ اس سے ظاہر ہے کہ ایل جی نے سپریم کورٹ میں سچ چھپانے کے لیے ایسا کیا۔
Published: undefined
دہلی کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم جدوجہد کر رہے ہیں، ہم لڑ رہے ہیں اور آخر میں جمہوریت کی جیت ہو گی۔ ایل جی نے کئی مواقع پر کہا ہے کہ وہ آئین کو نہیں مانتے، ایسے ایل جی کے ساتھ دہلی کو کیسے چلایا جا سکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز