نئی دہلی: اقلیتوں کو کانگریس سے جوڑنے کے عزم کے ساتھ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے شعبہ اقلیت کے سربراہ اور مشہور شاعر عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ ناراضگی کی وجہ سے جو لوگ کانگریس سے دور ہوگئے ہیں ان سب کو کانگریس سے جوڑا جائے گا اور اقلیتوں کے ہمہ جہت مسائل کو حل کرنے کے لئے مختلف سیل قائم کئے جائیں گے۔ یہ بات انہوں نے آج یہاں اردو میڈیا کے ساتھ انٹریکشن کے دوران کہی۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ ملک میں اقلیتوں کے ساتھ اندوہناک سانحات جیسے موب لنچنگ وغیرہ پیش آتے ہیں اور اس کے خلاف کمزور ایف آئی آر درج کی جاتی ہے جس سے خاطی بچ جاتے ہیں۔ اس لئے لیگل سیل کے لوگ نہ صرف قانونی مدد کے لئے حاضر ہوں گے بلکہ صحیح دفعات کے تحت ایف آئی آر بھی درج کرائیں گے۔ اسی کے ساتھ اقلیتوں کی مدد کے لئے مرکزی سطح کے ساتھ صوبائی سطح پر بھی ہیلپ لائن نمبر قائم کئے جائیں گے تاکہ اقلیتوں کے مسائل کو صحیح طریقے سے اٹھائے جاسکیں۔
Published: undefined
عمران نے کہا کہ قلیتی شعبہ کو مضبوط بنانے کے لئے اہل لوگوں کو جگہ دی جائے گی اور اس لئے وہ خود تمام صوبوں کا دورہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو تمام اقلیتوں سے مربوط کرنے کے لئے تمام اقلیتی طبقوں کے ساتھ وہ میٹنگ کریں گے اور تمام اقلیتوں کو مناسب نمائندگی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ قلیتی شعبہ کے نیشنل باڈی کو مزید مضبوط بنایا جائے گا اور ان میں ان لوگوں کو جگہ دی جائے گی جو اپنے سماج اور علاقے میں اثر رکھتے ہوں۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ کانگریس سے اقلیتی طبقہ ناراض یا دور نہیں رہ سکتا عارضی دوری اور عارضی ناراضگی ہوسکتی ہے اور ہوسکتا ہے کہ کانگریس سے اقلیت کو شکایت بھی ہو اور ہونی بھی چاہئے کیوں کہ شکایت اسی سے ہوتی ہے جس سے تعلق اور توقع ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ہی اقلیتوں اور کمزور طبقوں کی آواز کو اٹھا سکتی ہے یا انصاف کرسکتی ہے کیوں کہ علاقائی پارٹی علاقائی مفادات کے پیش نظر اقلیتوں کے مسائل نہ تو حل کرسکتی ہے اور نہ ان کے مفادات کی نگہبانی کرسکتی ہے اور اقلیتوں اور کمزور طبقوں کو ان کے مسائل کے ساتھ انہیں تنہا چھوڑ دیتی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سات برسوں میں کانگریس ہی وہ پارٹی ہے جو ہر محاذ پر حکومت کے خلاف لڑی ہے اور عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف سڑکوں پر اتری ہے خواہ وہ نوٹ بندی ہو، جی ایس ٹی، تین طلاق، دفعہ 370 ہو، یا سی اے اے یا این آر سی وغیرہ کے خلاف کانگریس ہی کھل کر میدان میں آئی ہے اور اس وقت کانگریس ہی تمام محاذوں میں حکومت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کر رہی ہے۔ انہوں نے اقلیتوں سے ماضی کو فراموش کرکے مستقبل کی طرف بڑھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ آگے بڑھنے کے لئے بہت سی ناپسندید باتیں بھولنی پڑتی ہیں اور کانگریس کی کوشش ہوگی کہ اعتماد بحال کیا جائے اور اقلیتوں کی امنگوں پر کھرا اترا جائے۔
Published: undefined
کانگریس کو جمہوریت کی بقا کے لئے لازمی قرار دیتے ہوئے عمران پرتاپ گڑھی نے کہا کہ کانگریسی دور حکومت میں سب کو بولنے، مخالفت کرنے اور حکومت کے خلاف اظہار رائے کی آزادی تھی لیکن موجودہ حکومت میں نہیں ہے۔ کانگریس مخالفین کی رائے کا احترام کرتی تھی جو جمہوریت کے لئے ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب مخالف اگر کچھ بولتا ہے تو اسے کچل کر رکھ دیا جاتا ہے اور مخالفت کی آواز کو اس وقت میڈیا میں بھی جگہ نہیں ملتی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز