اجودھیا میں متنازع اراضی ملکیت قضیہ میں سپریم کورٹ کے سینئر وکیل راجیو دھون کو مبینہ رقم کی اداگئی کے معاملے میں جمعتہ العلماء ہند کی پراسرار خاموشی کے بعد اب پلیسیس آف ورشپ(اسپیشل ایکٹ)1991 کی منسوخی (پس پردوہ متھرا کاشی کی مساجد پر دعوی) معاملے میں جمعیتہ کی سپریم کورٹ میں نئی عرضی نے کئی سوالات کھڑے کر دئیے ہیں۔
Published: 24 Jul 2020, 8:11 AM IST
جمعیتہ العلماء کی جانب سے ایڈوکیٹ اعجاز مقبول نے اپنی اس عرضی میں جہاں ایکٹ' پلیسیس آف ورشپ(اسپیشل ایکٹ)1991'کو ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیت کا امین گردانا ہے، وہیں مخالف فریق کے تمام دعوں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ 'ان تمام کے قطع نظر اگر عرضی گذار کے تمام اعتراضات اور الزامات کو سچ تصور کرلیا جائے "تو یہ کچھ نہیں ہے سوائے تاریخ کی غلطیوں کی درستگی کا مطالبہ کرنا"(بہ الفاط دیگر مسلم سلاطین کے ذریعہ ہندو عبادگاہوں کی مبینہ مسماری اور اسے پر مسلم عباد گاہیں تعمیر کرنا)۔
Published: 24 Jul 2020, 8:11 AM IST
جمعیتہ علماء کی عرضی میں درج اس جملے سے قانونی ماہرین کو کئی قسم کی تحفظات ہیں۔ سپریم کورٹ کی وکیل رفعت آراء کے مطابق پہلے ایک ایسا معاملہ جو آئین کے کسی ایکٹ کی منسوخی کے مطالبے پر مبنی ہے اور جس میں یونین آف انڈیا کو پارٹی بنایا گیا ہے اس میں جمیعتہ کا عرضی داخل کرکے مسلم فریق کا موقف رکھنے کے لئے خود کو پارٹی بنانے کا دعوی سمجھ سے پرے ہے۔
Published: 24 Jul 2020, 8:11 AM IST
وہ کہتی ہیں کہ عرضی میں ’’ تاریخ کی غلطیوں کی درستگی ۔ ۔ ۔‘‘ والے جملے کا استعمال مخالف فریق کے لئے کئی راستے کھولتا ہے۔وہ اسے سیدھے طور پر مسلم سماج کے ذریعہ اس بات کے اقرار سے تعبیر کرسکتے ہیں کہ مسلم عبادت گاہیں ہندوعبادتگاہوں پر تعمیر کی گئی ہیں۔ اس طرح یہ جملہ انہیں قانونی جواز فراہم کرسکتا ہے۔
Published: 24 Jul 2020, 8:11 AM IST
اس ضمن میں سپریم کورٹ کے وکیل رضوان احمد درانی کہتے ہیں کہ جمعیتہ علماء کا یہ جملہ" یہ کچھ نہیں ہے سوائے تاریخ کی غلطیوں کی درستگی کا مطالبہ "بحث کا اہم نکتہ ہوسکتاہے اورعدالت میں بحث کو نیا موڑ دے سکتا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اس جملے کے تناظر میں یہ دعوی کیا جاسکتا ہے کہ 'تاریخی غلطی کو درست کیوں نہیں کرسکتے! جب مسلم پارٹی خود اس کا اعتراف کررہی ہے"۔
Published: 24 Jul 2020, 8:11 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 24 Jul 2020, 8:11 AM IST