ممبئی: فلم اداکار سوشانت سنگھ راجپوت معاملے کی سی بی آئی تحقیقات کو ایک سال کا عرصہ گرز گیا لیکن سی بی آئی ابھی تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکی ہے۔ ایمس پینل کی جانب سے سوشانت سنگھ کے قتل کے امکان کو خارج کیے جانے کو بھی 300 دن سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ سی بی آئی اس معاملے میں ہنوز خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے۔ کیا اس کے پیچھے کوئی دباؤ ہے؟ سوشانت سنگھ معاملے میں ایک سال میں کیا پیش رفت ہوئی جسے انتہائی انا کا مسئلہ بنا دیا گیا ہے۔ تحقیقات کی موجودہ صورت حال کیا ہے؟ کیا مودی حکومت نے مہاراشٹر کی تحقیقات کو نیچادکھانے کا کوئی حکم دیا ہے؟ سی بی آئی کو فوری طور پر ان کی وضاحت کرنی چاہئے۔ یہ مطالبہ آج یہاں مہاراشٹر پردیش کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری وترجمان سچن ساونت نے کیا ہے۔ اس ضمن میں اخباری نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سی بی آئی نے بہار پولیس کی جانب سے سوشانت سنگھ راجپوت کی افسوسناک موت کی تحقیق اپنے ہاتھ میں لیے ہوئے ایک سال کا عرصہ گزرچکا ہے۔ بہار پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعہ 177 کی خلاف ورزی کی تھی۔ سپریم کورٹ نے بھی ممبئی پولیس کی تحقیق پر اطمینان کا اظہار کیا تھا۔ لیکن ممبئی پولیس کی شبیہ خراب کرنے اور مہاوکاس اگھاڑی حکومت کو غیرمستحکم کرنے کی بی جے پی کی اس کے پسِ پشت سازش تھی۔ بہار کے اس وقت کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس گپتیشور پانڈے کا اس کام کے لئے استعمال کیا گیا۔ بی جے پی نے نہایت گھٹیا طور پر علانیہ قتل وعصمت دری کے الزامات عائد کئے اور بہار الیکشن میں بھی سوشانت کی موت کا استعمال کیا۔
Published: 05 Aug 2021, 5:29 PM IST
راجستھان کے سیکر میں آج رات 8.14 بجے ریکٹر اسکیل پر 3.6 شدت کا زلزلہ۔ اس زلزلہ میں کسی جانی و مالی نقصان کی خبر فی الحال حاصل نہیں ہوئی ہے۔
Published: 05 Aug 2021, 5:29 PM IST
دہلی میں 9 سالہ دلت بچی کی عصمت دری اور قتل معاملہ کو لے کر کانگریس لگاتار مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنا رہی ہے۔ آج پھر کانگریس لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اس واقعہ کے تعلق سے اپنا بیان دینے کے لیے کہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’راجدھانی میں 9 سال کی بچی کا قتل، عصمت دری اور جبراً آخری رسومات ادا کی گئی اس کی ذمہ داری کون لے گا؟ آپ (وزیر اعظم) کشمیر سنبھالنے ک لیے لاکھوں کی تعداد میں فوج بھیجتے ہیں لیکن جہاں آپ رہتے ہیں وہاں ہم 9 سالہ بچی کی زندگی نہیں سنبھال سکے۔ آپ جواب تو دیجیے۔‘‘
Published: 05 Aug 2021, 5:29 PM IST
چنڈی گڑھ: ہریانہ کانگریس کی صدر کماری شیلجا نے آج الزام لگایا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت فصل انشورنس اسکیم کے نام پر کسانوں کو دھوکہ دے رہی ہے۔ یہاں جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ آج بھی کسان خراب فصلوں کے معاوضے کے لیے دربدربھٹک رہے ہیں، جبکہ ان کے حصے کا پریمیم بینک کھاتوں سے کاٹ لیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کے نتیجے میں انشورنس کروانے کے باوجود کچھ ریاستوں میں کسانوں کو قدرتی آفات کی وجہ سے تباہ شدہ فصل کے معاوضے کے لیے دردر بھٹکناپڑرہا ہے۔
Published: 05 Aug 2021, 5:29 PM IST
جیند: ہریانہ میں نروانا کے ہریل چوک پر بدھ کی شب ایک موٹرسائیکل کے تیز رفتار ٹرک کی زد میں آںے سے اس پر سوار تین لوگوں کی موقع پر موت ہوگئی۔ پولیس نے بتایا کہ مرنے والوں میں سالا بہنوئی اورایک لفٹ لینے والا شخص شامل ہے۔ واقعہ کے بعد ڈرائیور ٹرک سمیت موقع سے فرار ہوگیا۔ مرنے والوں کی شناخت بڈن پورگاوں کے رہائشی سکھبیر (45)، اترپردیش کے بلیا کے رہنے والے منوج (40)، دنوداکھرد گاوں کے رہائشی پردیپ (26) کی شکل میں کی گئی ہے۔ یہ لوگ نروانا سے بڈنپور گاوں کی جانب واپس لوٹ رہے تھے کہ ہریل چوک پر جیند کی طرف سے جا رہے ایک ٹرک سے ان کی ٹکر ہوگئی۔ پولیس نے بعد میں ٹرک کو گڑھی تھانہ علاقہ سے برآمد کیا اور ٹرک کے ڈرائیور کے خلاف معاملہ درج کرکے اس کی تلاش شروع کر دی ہے۔
Published: 05 Aug 2021, 5:29 PM IST
لکھنو: اترپردیش میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے 34 نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ اسی دورانیہ میں 50 مریض شفایاب ہوکر مختلف اسپتالوں سے ڈسچارج ہوئے ہیں۔ اڈیشنل چیف سکریٹری اطلاعات نونیت سہگل نے آج یہاں بتایا کہ علی گڑھ، امیٹھی، بدایوں، ایٹہ، ہاتھرس، مرادآباد، پرتاپ گڑھ اور سیتاپور میں کورونا وائرس کے ایک بھی مریض نہیں ہیں۔ ریاست میں ایکٹیو مریضوں کی تعداد 659 ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریاست کے 56 اضلاع میں ایک بھی نئے کورونا مریض کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بدھ کو ریاست کے مختلف لیبوں میں 253817 نمونوں کی جانچ کی گئی، جس کے بعد ریاست میں ابھی تک ٹیسٹ کئے گئے مجموعی نمونوں کی تعداد 66717749 ہوگئی۔ ابھی تک ریاست میں کورونا وائرسے شفایاب ہونے والے مریضوں کی تعداد 1685220 ہوگئی ہے۔ وہیں ریکوری ریٹ 98.6 فیصدی ہے۔ انفارمیشن سکریٹری نے بتایا کہ ریاست میں ابھی تک 52143000 ویکسین لگائی جاچکی ہیں۔
Published: 05 Aug 2021, 5:29 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 05 Aug 2021, 5:29 PM IST