قومی خبریں

اکبر لنچنگ: الور میں احتجاجی مظاہرہ، وسندھرا کے نام مکتوب پیش

راجستھان کانگریس اقلیتی شعبہ کے صدر جمشید خان نے وزیر اعظم مودی کو مبینہ گورکشکوں کار سرپرست قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں راہل گاندھی سے سیکھنا چاہئے کہ بھائی چارہ کیا ہوتا ہے۔

تصویر قومی آواز
تصویر قومی آواز ڈی اسی الور کو مکتوب سونپتا میو پنچایت الور کا وفد
میو پنچایت الور کا وسندھرا راجے کے نام مکتوب

اکبر خان کی لنچنگ کے خلاف میو پنچایت الور کی طرف راجستھان کی وزیر اعلیٰ وسندھرا راجے کے نام ایک مکتوب پیش کیا گیا۔ میو پنچایت الور نے میو طبقہ کی طرف سے مطابلہ کیا کہ قصورواروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی جائے۔

Published: 24 Jul 2018, 2:33 PM IST

تصویر قومی صابر قاسمی

میو پنچایت الور کے مطالبات:

  • مقتول کی اہلیہ کو سرکاری نوکری اور بچوں کی گزر بسر کے لئے 50 لاکھ کا معاوضہ فراہم کیا جائے۔
  • کسی اے ڈی جی پی سطح کے ایس سی یا ایس ٹی افسر کی قیادت میں ایس آئی ٹی تشکیل دے کر اس معاملہ کی جانچ کرائی جائے۔

Published: 24 Jul 2018, 2:33 PM IST

اکبر لنچنگ کے خلاف الور میں احتجاج

موب لنچنگ کر کے اکبر خان کا قتل کرنے کے معاملہ پر راجستھان اور ہریانہ کے خطہ میوات میں سخت غم و غصہ دیکھا جا رہا ہے۔ راجستھان کانگریس کے اقلیتی شعبہ کے صدر جمشید خان کی قیادت میں آج سینکڑوں افراد الور کے اگرسین سرکل پر پہنچے اور وزیر اعظم نریدنر مودی کا پتلا نذر آتش کیا۔

اس موقع پر موجود مظاہرین نے قاتل گورکشکوں کی جلد از جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ علاوہ ازیں قاتلوں کی پشت پناہی کرنے والے پولس اہلکاروں کے خلاف مقدمہ چلانے، مقتول کے لواحقین کے حق میں معاوضہ دینے اور اکبر کی اہلیہ کو سرکاری نوکری دئے جانے کا بھی مطالبہ کیا گیا۔

Published: 24 Jul 2018, 2:33 PM IST

تصویر قومی آواز

اس موقع پر راجستھان کانگریس اقلیتی شعبہ کے صدر جمشید خان نے کہا، ’’وزیر اعظم مودی ان مبینہ گورکشکوں کے سرپرست ہیں۔ انہیں کانگریس کے صدر راہل گاندھی سے سیکھنا چاہئے کہ بھائی چارہ کیا ہوتا ہے۔‘‘

Published: 24 Jul 2018, 2:33 PM IST

تصویر قومی آواز

نوح کے کولگاؤں میں اکبر خان کے لواحقین سے ملاقات کے لئے پہنچے سابق افسر شاہ ہرش مندر نے کہا، ’’تشدد کا دائرہ جس طرح پھیلتا جا رہا ہے یہ صورت حال بے حد خطرناک ہے۔ نفرت کی بنیاد پر جس طرح سے لنچنگ کے واقعات پیش آ رہے ہیں ان کی وجہ یہ ہے کہ اقتدار کی طرف سے اس تشدد کی اجازت دی جارہی ہے اور بڑھاوا بھی دیا جا رہا ہے۔‘‘

ہرش مندر نے کہا، ’’جرم کرنے والے کے خلاف اگر کوئی مقدمہ درنہیں ہوتا اور انہیں اگر پھولوں کی مالا پہنائی جاتی ہیں تو جرم کرنے والوں کی حوصلہ ملتا ہے۔ پہلو خان کے معاملہ میں ہم دیکھ چکے ہیں کہ مجرمین کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔‘‘

پولس کے تعصبانہ رویہ پر بولتے ہوئے ہرش مندر نے کہا، ’’اکبر خان کو شدید طور پر زخمی کر کے اتنی دیر سے اسپتال پہنچانے سے یہ واضح ہو جاتا ہے کہ پولس کو بھی ایک طرح کا پیغام دیا گیا کہ وہ ایسے واقعات کو انجام دینے والوں کی مدد کریں۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’ابھی بہت سے لوگ ایسے موجود ہیں جو نہیں چاہتے کہ ملک میں نفرت کا ماحول قائم رہے۔ کاروان محبت کے نام سے ہم نے جو بھائی چارے کا پیغام دینے کی کوشش کی ہے اس سے میری ہی طرح کافی سبکدوش آئی ایس اسی افسران ایسے ہیں جو محبت کا پیغام عام کرنے میں اپنا تعاون دے رہے ہیں۔‘‘

Published: 24 Jul 2018, 2:33 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 24 Jul 2018, 2:33 PM IST