مرکز کی مختلف وزارتوں میں جوائنٹ سکریٹری، ڈائرکٹروں اور ڈپٹی سکریٹریوں کے اہم عہدوں پر 'لیٹرل انٹری' (بغیر امتحان کی بحالی) کے ذریعہ 45 ماہرین کی تقرری کے مودی حکومت کے فیصلے پر سیاست گرم ہو گئی ہے۔ اس سلسلے میں کانگریس رہنما اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہل گاندھی نے سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اتوار کے روز حکومت کے اس فیصلے کو او بی سی، ایس سی، ایس ٹی ریزرویشن کے خلاف بتایا تھا، اور اب آج (پیر) ایک بار پھر اس معاملے پر سوشل میڈیا سائٹ ’ایکس‘ پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے تازہ پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’لیٹرل انٹری دلتوں، او بی سی اور قبائلیوں پر حملہ ہے۔ بی جے پی کا رام راجیہ کا تبدیل شدہ ورژن آئین کو تباہ کرنے اور ’بہوجنوں‘ سے ریزرویشن چھیننے کی کوشش کرتا ہے۔‘‘
Published: undefined
اس سے قبل راہل گاندھی نے اتوار کو ’ایکس‘ پر اپنے پوسٹ میں لکھا تھا کہ ’’نریندر مودی 'سنگھ لوک سیوا آیوگ' کی جگہ 'راشٹریہ سویم سیوک سنگھ' کے ذریعہ سول افسران کی بحالی کر کے آئین پر حملہ کر رہے ہیں۔ مرکزی حکومت کی مختلف وزارتوں میں اہم عہدوں پر لیٹرل انٹری کے ذریعہ بحالی کر کے سرعام ایس سی، ایس ٹی اور او بی سی طبقہ کے ریزرویشن کو چھینا جا رہا ہے۔"
Published: undefined
راہل گاندھی نے اتوار کے روز کیے گئے پوسٹ میں یہ بھی لکھا تھا کہ "میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ ٹاپ بیوروکریسی سمیت ملک کے سبھی اعلیٰ عہدوں پر محروم طبقوں کی نمائندگی نہیں ہے، اسے ٹھیک کرنے کے بجائے 'لیٹرل انٹری' کے ذریعہ انہیں اعلیٰ عہدوں سے اور بھی دور کیا جا رہا ہے۔ یہ یو پی ایس سی کی تیاری کر رہے باصلاحیت نوجوانوں کے حق پر ڈاکہ ہے اور محروم طبقوں کے ریزرویشن سمیت سماجی انصاف کے تصور پر گہری چوٹ ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined