رانچی: جھارکھنڈ کے لاتیہار میں ایک بزرگ کی موت بھوک کی وجہ سے ہو جانے کی اطلاع ہے۔ میڈیا رپورٹوں کے مطابق 65 سالہ رام چرن منڈا سے تین چار دنوں سے کھانا نہیں کھایا تھا کیوں کہ خاندان کو تین مہینے سے راشن نہیں مل پایا تھا۔ گھر پر تین دنوں سے اناج کا ایک دانہ نہیں تھا۔ اتنا ہی نہیں کچھ دنوں سے گھر میں چولہا تک نہیں جلا تھا۔
Published: 09 Jun 2019, 8:10 AM IST
حالانکہ انتظامی افسران اس بات سے انکار کر رہے ہیں کہ موت بھو کی وجہ سے ہوئی ہے، ان کا کہنا ہے کہ معاملہ کی جانچ چل رہی ہے۔
حالانکہ ریاست کی سماجی بہبود کی وزیر لوئس مرانڈی نے موت کی وجہ بھوک کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے کئی مفاد عامہ کی اسکیمیں چلائی ہوئی ہیں اور کسی نہ کسی اسکیم کا فائدہ متوفی کو مل رہا ہوگا، لہذا یہ کہنا صحیح نہیں ہے کہ موت بھوک کی وجہ سے ہوئی ہے۔
وزیر نے کہا کہ معاملہ کی جانچ کے لئے اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور اس کی رپورٹ آنے کے بعد ہی مود کی اصل وجوہات معلوم ہو سکیں گی۔
Published: 09 Jun 2019, 8:10 AM IST
فوت ہونے والے رام چرن منڈا کی بیٹی نے کہا، ’’تین مہینے سے خاندان کو راشن نہیں ملا تھا۔ اس لئے میرے والد نے چار دنوں سے کچھ نہیں کھایا تھا۔‘‘ بتایا جا رہا ہے کہ راشن کی ترسیل کرنے والے مقامی ڈیلر نے نیٹورک میں گڑبڑی کا بہانا بناکر تین مہینے سے راشن کی ترسیل نہیں کی ہے۔ جبکہ انتظامی افسران اس کی وجہ کچھ اور ہی بتا رہے ہیں۔ ایس ڈی ایم نے ٹوئٹ کر کے اس معاملہ پر وضاحت کی ہے۔
Published: 09 Jun 2019, 8:10 AM IST
موت کی خبر نے جیسے ہی میڈیا میں گرردش کی ویسے ہی آناً فاناً میں انتظامیہ کے ہاتھ پیر پھول گئے۔ رام چرن منڈا کے خاندان کو فوری طور پر آخری رسومات کی ادائیگی کے لئے پیسے فراہم کئے گئے۔ یوں تو رم چرن منڈا کی موت کی جانچ ہونی چاہئے لیکن اگر یہ موت بھوک کی وجہ سے ہوئی ہے تو یہ سرکاری مشینری کے کام کاج پر سوالہ نشان لگاتی ہے۔
Published: 09 Jun 2019, 8:10 AM IST
ایک طرف تو حکومت اپنے منصوبوں کی خود تشہیر کرتے نہیں تھکتی اور گاؤں گاؤں تک اسکیموں کا فائدہ پہنچانے کا دعویٰ کرتی ہے اور دوری طرف آج بھی ملک میں بھوک سے اموات ہو رہی ہیں۔ حال ہی میں لوک سبھا انتخابات میں بڑی جیت کے بعد کئی ماہرین نے کہا تھا کہ مودی کے منصوبوں کی وجہ سے یہ جیت ہوئی ہے۔ ایسے حالات میں اگر کوئی موت بھوک سے ہو رہی ہے تو حکومت کے لئے نہایت شرم کا مقام ہے اور زمینی حقیقت کچھ اور ہی ہے۔
Published: 09 Jun 2019, 8:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 09 Jun 2019, 8:10 AM IST
تصویر: پریس ریلیز