اتر پردیش کے غازی پور اور بلیا اضلاع میں گنگا ندی سے برآمد ہوئی سبھی لاشوں کی آخری رسومات ادا کر دی گئی اور یہ پتہ لگانے کے لیے جانچ شروع کی گئی کہ ندی میں لاشوں کو کہاں سے بہایا گیا تھا۔ بلیا کی ضلع مجسٹریٹ ادیتی سنگھ نے کہا کہ نرالی پولیس تھانہ حلقہ کے تحت گنگا میں بلیا-بکسر پل کے نیچے مخدوش لاشوں کی اطلاع پر سَب ڈپارٹمنٹل مجسٹریٹ صدر اور سرکل افسر صدر نے تلاشی مہم چلائی۔ افسران نے حالانکہ لاشوں کی کل تعداد کا انکشاف نہیں کیا۔
Published: undefined
لاشیں پیر کی شام ندی میں تیرتی ہوئی پائی گئیں اور افسران کو بلیا کے نرہی تھانہ کے تحت اجیار اور بھرولی کے پاس بڑی تعداد میں مخدوش لاشیں برآمد ہوئیں۔ بلیا اور غازی پور ضلع کے افسران کے ذریعہ گنگا اور اس کی معاون ندیوں میں مشترکہ تلاشی مہم چلائی گئی، جس میں کرمناشا بھی شامل ہے، جب مقامی لوگوں نے انتظامیہ کو ندی میں تیرتی ہوئی کئی لاشوں کے بارے میں خبر دی۔
Published: undefined
بہار کے بکسر میں افسران نے پیر کو دعویٰ کیا کہ گنگا ندی میں تیرتی لاشیں یو پی سے آ رہی ہیں۔ جائزہ کے دوران غازی پور-بکسر سرحد پر گنگا میں سنگم سے پہلے کرمناشا ندی میں سات لاشوں کو دیکھا گیا تھا۔ ضلع مجسٹریٹ غازی پور ایم پی سنگھ نے کہا کہ ’’سبھی لاشوں کو جلا دیا گیا ہے اور اندیشہ ہے کہ کچھ دن پہلے ان کی موت ہوئی ہے۔یہ پتہ لگانا مشکل ہے کہ ندیوں میں لاشوں کو کہاں سے بہایا گیا تھا، لیکن ہم نے پولیس سے یہ پتہ لگانے کے لیے کہا ہے کہ کیا ہمارے علاقے میں دیہی عوام ایسا کر رہے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined