قومی خبریں

اُترکاشی میں پھر لینڈ سلائیڈ، خوفزدہ 50 کنبوں نے محفوظ مقام پر لی پناہ

ضلع انتظامیہ نے متاثرہ علاقے کا راحت و بچاؤ ٹیم کے ساتھ جائزہ لیتے ہوئے وروناوت پہاڑ کے بڑے حصہ میں شگاف آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>اترکاشی میں لینڈسلائڈ / تصویر بشکریہ ایکس</p></div>

اترکاشی میں لینڈسلائڈ / تصویر بشکریہ ایکس

 

اتراکھنڈ کے اُترکاشی ضلع میں منگل کی رات مسلسل تین گھنٹے تک ہوئی بارش کے بعد وروناوت پہاڑ پر ایک بار پھر زمین کھسکنے کے واقعات سامنے آئے ہیں۔ تیز بارش کے درمیان 45 منٹ کے وقفے میں پہاڑی سے 5 مرتبہ زوردار آواز کے ساتھ لینڈ سلائیڈ ہوا۔ بڑی مقدار میں پتھر اور ملبہ گرنے سے مسجد محلہ، جل سنستھان کالونی اور گوفیارا علاقے کے لوگوں میں دہشت پھیل گئی۔

Published: undefined

لینڈ سلائیڈ کے واقعات کے بعد تقریباً 50 کنبوں نے فوری طور پر علاقے کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لی ہے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ضلع آفات انتظامیہ کی ٹیم مستعد ہوگئی اور راحت و بچاؤ کام شروع کردیا۔ ضلع آفات انتظامیہ افسر دیویندر پٹوال، ایڈیشنل کلکٹر رضا عباس، ڈپٹی کلکٹر برجیش کمار تیواری نے فوراً ضلع آفات آپریشن مرکز پہنچ کر حالات کا جائزہ لیا۔ افسران نے فوکس لائٹ سے لینڈ سلائیڈ کی حالت کو دیکھنے کی کوشش کی اور وروناوت پہاڑ کے بڑے حصہ میں شگاف آنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

Published: undefined

ایک ہفتہ میں یہ دوسری بار ہے جب وروناوت پہاڑ پر لینڈ سلائیڈ کا معاملہ پیش آیا ہے۔ گزشتہ منگل (27اگست) کو بھی یہاں زمین کھسکنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ پہاڑ سے اچانک رہائشی علاقوں کے آس پاس بولڈر گرنے سے مقامی لوگوں میں افرا تفری مچ گئی تھی جس نے سال 2003 میں ہوئے لینڈ سلائیڈ کی تلخ یادیں تازہ کردی تھیں۔ 2003 میں جب لینڈ سلائیڈ شروع ہوا تھا تو تین سے چار زون میں بولڈر و ملبہ گرتا تھا۔ ان بولڈروں سے تقریباً 221 مکانات پوری طرح تباہ ہوگئے تھے۔ کُل ملاکر 362 کنبہ اس سے متاثر ہوئے تھے۔ راحت کی بات یہ تھی کہ اتنے بڑے واقعہ کے بعد بھی کسی طرح کا جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔ متاثرہ کنبوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر پہنچا دیا گیا جس کی وجہ سے کسی طرح کا ناخوشگوار واقعہ رونما نہیں ہو سکا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined