پٹنہ: بہار کے نوادہ ضلع میں بدھ کی شام ایک زمین کے تنازعے پر دلت بستی میں خوفناک حملہ ہوا۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ تقریباً 80 گھروں کو آگ لگا دی گئی، جبکہ پولیس کا کہنا ہے کہ صرف 21 گھر جلائے گئے ہیں۔ اس حملے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی ہے، تاہم علاقے میں شدید خوف و ہراس پھیل گیا ہے۔
Published: undefined
یہ واقعہ مفصل تھانہ علاقہ کے ننورا گاؤں کے قریب پیش آیا، جہاں دلت برادری اور ایک دوسری مقامی برادری کے درمیان زمین کے تنازعے نے شدید رخ اختیار کر لیا تھا۔ حملہ آوروں نے دلتوں کے گھروں کو آگ لگا دی، اور مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ فائرنگ بھی کی گئی، اگرچہ پولیس نے اس دعوے کو مسترد کیا ہے۔
Published: undefined
پولیس نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے 10 افراد کو گرفتار کر لیا ہے اور مزید ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ (ایس پی) نوادہ ابھینو دھیمان نے بتایا کہ یہ واقعہ شام 7 بجے کے قریب پیش آیا اور فوری طور پر فائر برگیڈ کو طلب کیا گیا تھا۔ پولیس نے 21 گھروں کو نقصان پہنچنے کی تصدیق کی ہے، جبکہ مقامی لوگوں کا دعویٰ ہے کہ نقصان بہت زیادہ ہے۔
Published: undefined
اس واقعے پر بہار کی سیاست میں ہلچل مچ گئی ہے۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے سوشل میڈیا پر حکومت پر شدید تنقید کی ہے، اور اسے ’مہا جنگل راج‘ اور ’مہا راکشس راج‘ کا نام دیا۔ انہوں نے کہا کہ دلتوں پر یہ ظلم ناقابل برداشت ہے اور حکومت کی لاپروائی کو اس واقعے کا ذمہ دار قرار دیا۔
وہیں، آر جے ڈی کے ترجمان مرتیونجے تیواری نے بھی اس واقعے کی مذمت کی اور کہا کہ دلتوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف سخت کارروائی کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی اور این ڈی اے حکومت کو اس مسئلے پر خاموش نہیں رہنا چاہیے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined