پٹنہ: اشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے صدر لالو پرساد یادو نے مهاگٹھبندھن کے اتحادی رہنے والے جنتا دل متحدہ (جے ڈی یو) کے قومی صدر اور وزیر اعلی نتیش کمار پر بھاگلپور کی رضاکار تنظیم سرجن میں سرکاری رقم گھپلے کی معلومات ہونے کے باوجود کارروائی نہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ اس معاملے میں جیل جانے سے بچنے کے لئے نتیش کمار نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ہاتھ ملایا ہے ۔ یادو نے یہاں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ جب وہ وزیر اعلی تھے اور ساتھ میں محکمہ خزانہ کا بھی چارج تھا تب چارہ گھپلہ معاملے میں اسی بنیاد پر ان پر مقدمہ چلایا گیا کہ انہیں اس کا علم تھا۔ انہوں نے کہا کہ اسی طرح وزیر اعلی مسٹر کمار کو بھی سرجن گھپلے معاملے میں 25 جولائی 2013 کو چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ اور سماجی کارکن سجيت کمار نے خط لکھ کر اطلاع دی تھی۔ سال 2006 سے 2013 تک سرکاری اکاؤنٹ سے غیر قانونی طریقے سرجن کے اکاؤنٹ میں رقم جمع کرائے جانے کا سلسلہ چلتا رہا اور اس مدت میں سشیل کمار مودی وزیر خزانہ تھے۔ اس طرح کمار اور مودی دونوں کو اس گھپلے کی معلومات تھی اور ان کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کی بنیاد ہے۔ آر جے ڈی کے صدر نے کہا کہ 9 ستمبر 2013 کو ریزرو بینک نے بہار حکومت کو خط لکھ کر سرجن سمیتی میں ہونے والی مالی بے ضابطگیوں کی تحقیقات کرانے کو کہا تھا۔ ساتھ ہی اس نے کو-آپریٹو کے رجسٹرار کو بھی ان گڑبڑیوں کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا تھا لیکن، وزیر اعلی نے کارروائی کرنا تو دور ریزرو بینک کے شک کو بھی نظر اندزا کرتے ہوئے مسلسل گھپلے بازوں کے ساتھ تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ سال11۔ 2010 میں کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل نے اپنی رپورٹ میں سرکاری خزانے میں 11 ہزار سے 12 ہزار کروڑ روپے کی بے ضابطگی ہونے کا ذکر کیا تھا۔ اس کے باوجود وزیر اعلی رہتے ہوئے مسٹر کمار نے خاموشی اختیارکی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined