کانگریس نے لکھیم پور کھیری میں ایک سال پہلے مارے گئے کسانوں کی برسی مناتے ہوئے مرکزی حکومت پر حملہ کیا اور کہا کہ کسانوں کے قتل میں ملزم اب بھی حکومتی کابینہ میں شامل ہیں۔ وہیں کانگریس نے سنیوکت کسان مورچہ کے مطالبات کو اپنی حمایت دی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’بھارت جوڑو یاترا کا 26واں دن ہے اور لکھیم پور کھیری قتل معاملہ کی پہلی برسی ہے۔ ایک سال پہلے کئی کسان مارے گئے تھے۔ مودی حکومت کے وزیر کے بیٹے اس میں شامل ہیں۔ آج بھی وہ شخص کابینہ کے رکن ہیں۔ اس سے اور قابل اعتراض بات نہیں ہو سکتی، جو کسان سیاہ قوانین کے خلاف تحریک چلا رہے تھے، انھیں جان بوجھ کر مارا گیا اور ملزم ایک کابینہ رکن ہیں۔‘‘
Published: undefined
جئے رام رمیش نے کہا کہ میسور ضلع میں کسان سے متعلق ایشوز اٹھائے جا رہے ہیں، ہم سنیوکت کسان مورچہ کے مطالبات کی پھر سے حمایت کرتے ہیں۔ ایم ایس پی گارنٹی ہونی چاہیے اور کئی دیگر مطالبات بھی تھے۔ مورچہ کو ہم نے ہمیشہ حمایت دی ہے اور دیتے رہیں گے۔ بھارت جوڑو یاترا کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ کسانوں کو معاشی انصاف دینے میں حکومت ناکام رہی ہے، صرف نجی کمپنیوں کو فروغ دے رہی ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ بھارت جوڑو یاترا تمل ناڈو میں 62 کلومیٹر پورا کر چکی ہے، کیرالہ میں 355 کلومیٹر پورا کیا اور اب کرناٹک میں چوتھا دن ہے۔ دن کے آخر تک 66 کلومیٹر پورا کریں گے۔ کرناٹک میں بی جے پی حکومت ہے لیکن عوام نے اُدھر بھی ہمارا استقبال کیا۔ یہ یاترا تاریخی ہے، لوگ اور کارکنان ملنے آتے رہتے ہیں۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے کہا کہ آئندہ 18 دن کرناٹک میں رہیں گے۔ اتنے ہی جوش کے ساتھ ہمیں عوام اپنائے گی، مختلف اضلاع میں، اور جو کہا جا رہا تھا کہ جن ریاستوں میں بی جے پی حکومت ہے اُدھر مشکلات کا سامنا ہوگا، مجھے ایسا بالکل بھی محسوس نہیں ہو رہا۔
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ سال 3 اکتوبر کو مشہور لکھیم پور کھیری واقعہ پیش آیا تھا جس کا ایک سال آج مکمل ہو گیا ہے۔ سنیوکت کسان مورچہ کھیری واقعہ کی برسی منا رہی ہے۔ کوڑیا گھاٹ گرودوارے میں منعقد پروگرام میں تمام مقامات کے کسان جمع ہو رہے ہیں۔ بھارتیہ کسان یونین ترجمان اور کسان لیڈر راکیش ٹکیت بھی اس تقریب میں موجود ہیں۔ تکونیا واقعہ میں مارے گئے چار کسانوں اور صحافی کی یاد میں منعقد پروگرام میں ملک کے کئی حصوں سے کسان جمع ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined