نئی دہلی: لکھیم پور کھیری تشدد معاملہ پر سپریم کورٹ میں بدھ کے روز سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے اسٹیٹس رپورٹ داخل کرنے میں تاخیر پر یوپی حکومت کو پھٹکار لگائی۔ چیف جسٹس این وی رمنا نے کہا، ’’ہم کل رات ایک بجے تک انتظار کرتے رہے۔ آپ کی اسٹیٹس رپورٹ ہمیں ابھی ملی ہے، جبکہ گزشتہ سماعت کے دوران ہم نے آپ سے صاف کہا تھا کہ کم از کم ایک دن پہلے ہمیں اسٹیٹس رپورٹ مل جانی چاہئے۔
Published: undefined
یوپی حکومت کی طرف سے پیش ہریش سالوے نے کہا کہ ہم نے اسٹیٹس رپورٹ داخل کی ہے۔ آپ معاملہ کی سماعت جمعہ تک کے لئے مؤخر کر دیجئے۔ تاہم، عدالت نے سماعت مؤخر کرنے سے انکار کر دیا اور کہا کہ یہ مناسب نہیں ہوگا۔ بنچ نے یوپی حکومت کی جانب سے پیش کی گئی رپورٹ کا ہاتھوں ہاتھ مطالعہ کیا۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے کہا لکھیم پور کھیری واقعہ کی جانچ سے یوپی حکومت اپنے پیر کھینچ رہی ہے۔ عدالت نے پوچھا کہ آپ نے کہا کہ 4 گواہوں کے بیان درج کئے۔ بقیہ گواہوں کے بیان کیوں نہیں لئے؟ صرف 4 ملزمان پولیس حراست میں ہیں جبکہ دیگر عدالتی حراست میں کیوں ہیں؟ کیا ان سے پوچھ گچھ کی ضرورت نہیں ہے؟ عدالت نے معاملہ کی سماعت 26 اکتوبر تک ملتوی کر دی ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ گواہان اور متاثرین کے 164 کے تحت بیان جلد از جلد درج کرائے جائیں، نیز گواہان کی حفاظت کا پورا خیال رکھا جائے۔
Published: undefined
ادھر، یوپی حکومت کی جانب سے پیش ہریش سالوے نے کہا کہ اس معاملہ میں ملزمان سے پوچھ گچھ ہو چکی ہے۔ 70 سے زیادہ ویڈیوز موصول ہوئے ہیں۔ ان کی جانچ ہو رہی ہے۔ ان میں بھی ثبوت ملے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کرائم سین کو ری کریٹ کیا جا چکا ہے۔ متاثرین اور گواہوں کے بیان درج کرائے جا رہے ہیں۔ دسہرہ کی چھٹی میں کورٹ بند ہونے پر بیان درج نہیں ہو سکے ہیں۔
Published: undefined
سالوے نے کہا 10 افراد گرفتار ہو چکے ہیں۔ وہاں دو کیس ہوئے، پہلا جرم ہے کہ لوگوں پر کار چڑھائی گئی، دوسرا یہ کہ وہاں کار میں موجود لوگوں کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا گیا۔ اس معاملہ میں جانچ تھوڑا مشکل ہے، کیونکہ وہاں بہت بھیڑ تھی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ میں پہلے معاملہ کے بارے میں پوچھ رہا ہوں، کتنے گرفتار ہوئے، سالوے نے کہا کہ اس معاملہ میں 10 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔ سالوے نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ گواہان کی حفاظت کے لئے ضروری اقدام اٹھائے گئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined