لکھنؤ: الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے منگل کے روز لکھیم پور تشدد معاملے میں کلیدی ملزم آشیش مشرا کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے ان کی درخواست ضمانت کو نامنظور کر دیا۔ مرکزی وزیر مملکت اجے مشرا ٹینی کے بیٹے آشیش مشرا کو فی الحال جیل میں ہی رہنا پڑے گا۔ میڈیا کا ایک گروپ تصور کر رہا تھا کہ آشیش مشرا کی درخواست ضمانت کچھ شرائط کے ساتھ منظور کی جا سکتی ہے تاہم ایسا نہیں ہوا۔
Published: undefined
آشیش مشرا کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے عدالت عالیہ نے سخت تبصرہ بھی کیا اور کہا کہ لکھیم پور میں 4 کسانوں کی جان گئی ہے۔ ملزم کی گاڑی وہاں موجود تھی اور یہ سب سے بڑی حقیقت ہے۔ یہ معاملہ سنگین جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ آشیش مشرا کی جانب سے سینئر ایڈوکیٹ گوپال چترویدی، جبکہ متاثرین کی جانب سے ایڈوکیٹ کمل جیٹ راکھڑا نے دلائل پیش کئے۔
Published: undefined
ریاستی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل (اے اے جی) ونود شاہی ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ خیال رہے کہ آشیش مشرا کی درخواست ضمانت پر اس سے قبل 15 جولائی کو سماعت ہوئی تھی۔ دونوں فریقین کے دلائل پورے ہونے کے بعد عدالت عالیہ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔
Published: undefined
اگرچہ اس معاملے پر آشیش مشرا کے وکلا کی طرف سے تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا ہے لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایک بار پھر عدالت میں نظرثانی کی درخواست پیش کر سکتے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال 3 اکتوبر کو لکھیم پور کھیری کے تکونیا میں تشدد ہونے والے تشدد کے دوران چار کسانوں سمیت 8 افراد کی موت ہو گئی تھی۔ اس معاملہ میں آشیش کو کلیدی ملزم بنایا گیا تھا اور ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔ تاہم متاثرین کی جانب سے ضمانت کے خلاف عرضی داخل کی گئی اور عدالت نے آشیش کو دوبارہ جیل دیا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined