اتر پردیش کے آگرہ میں لاپتہ ہوئی ایک خاتون ڈاکٹر کی لاش ملنے کے بعد اس قتل معاملہ میں مشتبہ ملزم نے اپنا گناہ قبول کر لیا ہے۔ یہ جانکاری پولس نے میڈیا کو دی اور بتایا کہ وویک تیواری بھی پیشے سے ڈاکٹر ہے۔ اسے اتر پردیش کے جالون سے گرفتار کیا گیا تھا۔
Published: 20 Aug 2020, 3:50 PM IST
ایک ویڈیو پیغام میں وویک تیواری نے کہا ہے کہ وہ جالون سے یوگیتا گوتم سے ملنے آیا تھا۔ اس نے کہا کہ وہ اور یوگیتا گزشتہ سات سال سے رلیشن شپ میں تھے۔ ملزم نے جرم قبول کرتے ہوئے کہا کہ جب گوتم اس کی کار میں بیٹھی تو ان کے درمیان کافی بحث ہوئی اور تیواری نے غصے میں آ کر اس کا گلا گھونٹ دیا۔ تیواری نے مزید کہا کہ "مجھے احساس ہوا کہ وہ اب بھی زندہ ہوگی، اس لیے میں نے اس کے سر پر چاقو سے حملہ کیا۔ پھر اس نے ایک سنسان جگہ پر لاش کو لے جا کر پھینک دیا اور اسے لکڑیوں سے چھپا دیا۔
Published: 20 Aug 2020, 3:50 PM IST
قابل ذکر ہے کہ پولس نے بدھ کے روز آگرہ میں ایس این میڈیکل کالج میں کام کرنے والی یوگیتا گوتم کی لاش برآمد کی تھی۔ ڈاکٹر کی فیملی نے اس کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی تھی۔ لاش بمرولی کٹارا کے پاس شاہراہ کے کنارے سے برآمد ہوئی تھی۔
Published: 20 Aug 2020, 3:50 PM IST
یوگیتا گوتم کے بھائی موہندر کمار گوتم نے ایم ایم گیٹ پولس اسٹیشن میں وویک تیواری کے خلاف اس کی بہن کا اغوا کرنے کے الزام میں شکایت درج کروائی تھی۔ ایس او جی جالون کی ایک ٹیم تیواری کو گرفتار کر آگے کی جانچ کے لیے آگرہ لے کر آئی ہے۔ تیواری متاثرہ سے ایک سال سینئر تھا۔
Published: 20 Aug 2020, 3:50 PM IST
سینئر پولس افسروں نے بتایا کہ متاثرہ کے سر پر کسی بھاری چیز سے حملہ کیا گیا تھا اور قتل کی جگہ پر متاثرہ کے اسپورٹس جوتے پڑے تھے۔ پولس نے یہ بھی کہا کہ شروعاتی پوچھ تاچھ کے دوران ملزم اپنے بیانوں کو بدلتا رہا، لیکن بعد میں اس نے اپنا جرم قبول کر لیا۔
Published: 20 Aug 2020, 3:50 PM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 20 Aug 2020, 3:50 PM IST
تصویر: پریس ریلیز