نئی دہلی: ہندوستان اور چین کے مابین حقیقی کنٹرول لائن (ایل اے سی) پر سخت کشیدگی کے درمیان وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ اور ان کے چینی ہم منصب جنرل وی فینگی نے جمعہ کی شب روس کے شہر ماسکو میں ملاقات کی۔ یہ معلومات ہندوستان کی وزارت دفاع کی جانب سے ٹویٹ کرکے دی گئیں۔ اطلاعات کے مطابق ملاقات 2 گھنٹے 20 منٹ تک جاری رہی۔
Published: undefined
واضح رہے کہ دونوں ملکوں کے وزراء اس وقت شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی تین روزہ تقریب میں شرکت کے مقصد سے روس میں موجود ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ اس اجلاس کی درخواست چین کے وزیر دفاع وی فینگی نے ایس سی او سے علیحدہ کی تھی۔
وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے قبل ازیں شنگھائی تعاون تنظیم سے خطاب کے دوران کہا کہ اعتماد کا ماحول، عدم جارحیت اور باہمی اختلافات کا پر امن حل، علاقائی امن و استحکام کو یقینی بنانے کی راہ میں ضروری ہیں۔ ہندوستان اور چین دونوں آٹھ رکنی اس علاقائی گروپ کا حصہ ہیں جو بنیادی طور پر سلامتی اور دفاع سے متعلق امور پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔
Published: undefined
رواں سال کے آغاز سے ہی مشرقی لداخ میں ایل اے سی پر ہندوستان اور چین کے ساتھ تناؤ برقرار ہے۔ چین کی جانب سے جمود کو تبدیل کرنے کے لئے یکطرفہ کارروائی سے ایل اے سی پر تناؤ میں اضافہ ہوا ہے۔ مشرقی لداخ میں ہندوستان اور چین کے مابین تازہ تصادم کی خبریں ہیں، اس بار علاقہ پیانگونگ جھیل ہے۔ پیر کے روز وزارت دفاع نے مطلع کیا تھا کہ چین کی جانب سے 29 اور 30 اگست کی درمیانی شب چینی فوجیوں نے جارحانہ فوجی سرگرمیاں انجام دی تھیں۔ ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ چینی فوج نے یہاں بلیک ٹاپ چوٹی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن بھارتی فوج کو اس کا علم تھا اور انہوں نے ضروری اقدامات اٹھائے اور چینی فوج کو پیچھے کھدیڑ دیا۔
Published: undefined
بھارت اور چین کے مابین سرحدی تنازعہ کے درمیان فوج کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لئے فوجی سربراہ جنرل منوج مکند نرونے لداخ کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایل اے سی پر صورتحال نازک ہے اور سکورٹی کے پیش نظر اقدامات اٹھائے گئے ہیں، نیز مسئلہ مذاکرات سے حل ہوسکتا ہے۔
آرمی چیف جنرل نرونے نے صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ ’’فوجیوں کے حوصلے بلند ہیں۔ صورتحال سنگین ہے۔ سکورٹی کے مطابق احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں۔ چین کی حرکتوں کے پیش نظر کچھ تعیناتیاں کی گئی ہیں۔ ہم جمود کو برقرار رکھا جائے گا۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز