نئی دہلی: لوک سبھا میں کارروائی کے دوران سامعین گیلری سے دو لوگوں کے اندر کود جانے کے معاملہ کو کانگریس پارٹی نے سنگین مسئلہ قرار دیا ہے۔ پارٹی صدر کھڑگے نے کہا کہ اس معاملہ کی گہرائی سے تحقیقات کی جانی چائیے۔ جبکہ لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردانہ حملے کی برسی کے موقع پر ’حملہ‘ سکیورٹی میں لاپروائی کو عیاں کرتا ہے۔
Published: undefined
کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک ایکس پر لکھا، ’’آج پارلیمنٹ میں جو سلامتی میں چوک ہوئی وہ ایک سنگین مسئلہ ہے۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ صاحب دونوں ایوانوں میں آ کر اس پر اپنا بیان دیں۔ یہ سوال ہے کہ اتنا بڑا محکمہ سلامتی ہونے کے باوجود دو لوگوں کس طرح اندر آ کر کینسٹر گیس وہاں پر چھوڑ دی؟‘‘
Published: undefined
کھڑگے نے مزید کہا، ’’آج ہی ہم نے 22 سال قبل پارلیمنٹ پر حملے (کی یاد میں) یومِ شہدا پر جانباز سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا تھا۔ ہم امید کرتے ہیں کہ حکومت اسے پوری سنجیدگی سے لے گی اور ہم مکمل واقعہ کی گہرائی سے تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ملک کے اتحاد اور سالمیت کے لیے ہم ہمیشہ تیار ہیں۔‘‘
Published: undefined
دریں اثنا، لوک سبھا میں کانگریس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے ایوان میں تقریر کرتے ہوئے لوک سبھا کی سکیورٹی میں لاپروائی کو سنگین معاملہ قرار دیا اور کہا کہ یہ حملہ گردانہ حملے کی برسی کے موقع پر ہوا ہے، کو انتہائی تشویشناک ہے۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہا ’’آج صبح خود وزیر اعظم، نائب صدر اور ہم سب نے پارلیمنٹ پر دہشت گردانہ حملے کے دوران شہید ہونے والے سکیورٹی اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ 2001 کا وہ دہشت گرد حملہ آج کے کیس سے مختلف تھا لیکن، آج کا واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ جو احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہیے تھیں، وہ نہیں کی گئیں۔
Published: undefined
ادھیر رنجن چودھری نے مزید کہا ’’آج ہمارے ممبران اسمبلی نے انہیں بے خوف پکڑ لیا لیکن، پارلیمنٹ کی سکیورٹی کے لیے تعینات غیر مسلح سکیورٹی اہلکاروں کی کمی تھی، وہ کہاں گئے؟‘‘
اس پر بولتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر نے ایوان کے اندر کہا کہ سب کو اس واقعہ پر تشویش کا اظہار کرنا چاہئے اور بحث نہیں کرنی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام معاملات پر اوپن ہاؤس میں بحث کرنا درست نہیں۔ وہ آج تمام جماعتوں کا اجلاس بلائیں گے جس میں سب کی تجاویز پر غور کیا جائے گا اور ان پر عمل کیا جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی اسپیکر نے مزید کہا کہ لوگ صرف اراکین پارلیمنٹ کی درخواست پر ہی حاضرین گیلری میں آتے ہیں (ان کے پاس بنوانے کے لیے) اور ہم سب کو یہ دیکھنا ہوگا کہ پاس بنواتے وقت ہمیں کیا احتیاط کرنی ہے کیونکہ یہ ہم سب کے لیے باعث تشویش ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined