قومی خبریں

دیوالی پر ہندوستان اور چین کے درمیان مٹھائی کے تبادلے کے ساتھ ایل اے سی پر گشت شروع

حال ہی میں خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے جانکاری دی تھی کہ دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ کئی ہفتوں سے چل رہی بات چیت کے بعد ایک سمجھوتے کو حتمی شکل دی گئی ہے، جس سے 2020 کے تنازعات کو حل کرنے کی امید ہے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>

تصویر سوشل میڈیا

 

ہندوستان اور چین کے فوجیوں نے دیوالی کے موقع پر جمعرات (31 اکتوبر 2024) کو لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) سمیت کئی سرحدوں پر مٹھائیوں کو تبادلہ کیا۔ فوج کے ذرائع سے ملی جانکاری کے مطابق، مشرقی لداخ میں ڈیمچوک اور دیپسانگ میں دو متنازع مقامات سے دونوں ملکوں کے افواج کے انخلاء کے ایک دن بعد یہ روایتی تہوار منائی گئی۔ اس معاہدہ سے چین اور ہندوستان کے تعلقات میں بہتری آئی ہے۔ اب خبر ہے کہ ایل اے سی پر گشتی شروع ہو گئی ہے۔

Published: undefined

فوج کے ایک ذرائع نے خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا ’’دیوالی کے موقع پر ایل اے سی کے ساتھ کئی سرحدوں پر ہندوستان اور چین کے افواج کے درمیان مٹھائیوں کا تبادلہ ہوا۔ مٹھائیوں کا یہ تبادلہ ایل اے سی امیت پانچ بارڈر پرسنل میٹنگ (بی پی ایس) مقامات پر ہوا۔‘‘

Published: undefined

مٹھائیوں کا تبادلہ اور بات چیت کا یہ سلسلہ دونوں ملکوں کے درمیان رشتوں میں مٹھاس لانے کی بہتر کوشش ہے۔ فوجی ذرائع کے مطابق مقامی کمانڈروں کے درمیان رابطے جاری رہیں گے، جس سے سرحد پر کشیدگی کم کرنے میں مدد ملے گی۔ دیوالی کے موقع پر ہندوستان اور چین کے افواج کے درمیان لداخ میں ڈی بی او، کارا کورم پاس، ہاٹ اسپرنگس، کانگ لا اور چشول مولڈو میں مٹھائی کا تبادلہ کیا گیا۔

Published: undefined

بدھ (30 اکتوبر 2024) کو دونوں ملکوں کے افواج نے ڈیمچوک اور دیپسانگ میں پیچھے ہٹنے کا عمل مکمل کر لیا۔ جس سے ان متنازعہ مقامات پر گشت بحال کرنے کی راہ ہموار ہوئی ہے۔ یہ قدم سرحد پر امن و سکون بحال کرنے کے حوالے سے اہم مانا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں خارجہ سکریٹری وکرم مسری نے جانکاری دی تھی کہ دونوں ملکوں کے درمیان گزشتہ کئی ہفتوں سے چل رہی بات چیت کے بعد ایک سمجھوتے کو حتمی شکل دی گئی ہے، جس سے 2020 کے تنازعات کو حل کرنے کی امید ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined