راشٹریہ لوک سمتا پارٹی (آر ایل ایس پی) کے سربراہ اوپیندر کشواہا کے لیے مشکلیں دن بہ دن بڑھتی جا رہی ہیں۔ جب سے انھوں نے مہاگٹھ بندھن سے الگ راستہ اختیار کیا ہے، تبھی سے آر ایل ایس پی میں بغاوت کی آوازیں اٹھنی شروع ہو گئی تھیں، اور گزشتہ دنون جب بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کے ساتھ مل کر نیا محاذ قائم کرنے کا اعلان کیا تو پھر پارٹی کے سرکردہ لیڈروں کے استعفیٰ کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ پہلے تو آر ایل ایس پی کے ریاستی صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ بھودیو چودھری کے ساتھ ساتھ کارگزار نائب صدر کامران نے پارٹی سے استعفیٰ دیا، اور اب تازہ ترین خبروں کے مطابق پارٹی کے پرنسپل جنرل سکریٹری مادھو آنند نے بھی پارٹی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے موصول ہو رہی خبروں کے مطابق مادھو آنند نے آر ایل ایس پی کی ابتدائی رکنیت سے استعفیٰ دینے کے بعد بدھ کے روز بہار کی راجدھانی پٹنہ میں کہا کہ "بہار کی بہتری کا ایجنڈا آر ایل ایس پی میں رہ کر پورا نہیں ہوسکتاہے، اس لئے جنرل سکریٹری کے عہدہ اور پارٹی سے میں نے استعفیٰ دے دیا ہے ۔" انہوں نے مزید کہا کہ "اپنے آگے کے سیاسی سفر سے متعلق بہت جلد میڈیا کو جانکاری دوں گا۔" حالانکہ سیاسی گلیارے میں ایسی باتیں گشت کر رہی ہیں کہ بھودیو چودھری اور کامران کی طرح مادھو آنند بھی بہت جلد آر جے ڈی کا دامن تھام لیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined