ہریانہ کانگریس کی صدر کماری شیلجا نے کھٹر حکومت پر فصلوں کی خریداری پر کسانوں کو ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
Published: undefined
انہوں نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فصلوں کی خریداری کے لئے کئے گئے غلط فیصلوں سے کسانوں کی پریشانیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ حکومت زمینی حقیقت کو جانے بغیر آمرانہ فیصلے کرکے کسانوں کو برباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ ریاست میں یکم اپریل سے گندم کی فصل کی خریداری کا کام شروع ہوچکا ہے ، لیکن منڈیوں میں فصل کی خریداری کے مناسب انتظامات نہیں کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
کماری شیلجا نے کہا کہ کسان بی جے پی مخلوط حکومت کی طرف سے رکھی گئی نئی شرائط سے مایوس اور پریشان ہیں۔ نمی کی معیاری حد 14 فیصد سے کم کرکے 12 فیصد کردی گئی ہے ، جس کی وجہ سے کاشتکار فصلوں کی خریداری کرنے سے قاصر ہیں۔ جن کسانوں کی فصل تیار ہے ، انہیں پیغام نہیں مل رہا ہے۔ ایسے کسانوں کو پیغامات بھیجے جارہے ہیں جن کی فصلیں خریداری کے لئے تیار نہیں ہیں۔ ریاست میں کہیں بھی ، کسانوں کو اگلی صبح آدھی رات کو اپنی فصل منڈی لانے کے لئے پیغامات بھیجے جارہے ہیں ، لہذا کسانوں کو گیٹ پاس نہیں دیا جارہا ہے۔ پوری ریاست میں افراتفری کا ماحول ہے۔
Published: undefined
کماری شیلجا نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فصلوں کی خریداری کے لئے اندراج کرنے کا فیصلہ کسانوں کے لئے گلے کی پھانس بنا ہوا ہے۔ وہیں اب ، حکومت کی طرف سے رکھی گئی نئی شرائط کے سبب کسان اپنی فصلوں کا اندراج نہیں کروا پائے ہیں۔ ریاست میں ایسے کسانوں کی تعداد تقریباً 40 فیصد ہے ۔ جبکہ گندم کی فصل کی خریداری کا کام شروع ہوچکا ہے۔ کاشتکار جنہوں نے پورٹل پر اپنی 5 ایکڑ فصل کی رجسٹریشن کروائی ہے۔ انہیں صرف ایک ایکڑ کی تصدیق کا ثبوت دیا جارہا ہے۔ ریاست بھر کے کسانوں کے ساتھ بھی یہی کھیل کھیلا جارہا ہے۔ محترمہ شیلجا نے یہ سوال اٹھایا کہ کسان اپنی باقی فصل کو کہاں بیچیں گے۔
Published: undefined
کماری شیلجا نے کہا کہ ہریانہ کی بی جےپی - جے جےپی حکومت کسانوں کو پوری طرح سے برباد کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ حکومت کسانوں کا استحصال کرنا بند کرے اور اپنے عوام مخالف فیصلوں کو واپس لے۔حکومت کسانوں کی فصل کا ایک ایک دانا خریدنا یقینی بنائے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined