منی پور کے ککی قبائلی طبقہ کی خواتین کے ایک گروپ نے شمال مشرقی ریاست میں نسلی تشدد کے خلاف آج دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کی رہائش کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس تشدد میں 100 سے زیادہ لوگوں کی جان جا چکی ہے اور منی پور میں حالات اب بھی کشیدہ ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے 29 مئی سے یکم جون تک منی پور کا دورہ کیا تھا، اس کے باوجود حالات میں بہتری دیکھنے کو نہیں مل رہی ہے۔
Published: undefined
موصولہ اطلاع کے مطابق ککی خواتین امت شاہ کی رہائش کے باہر آج صبح تقریباً 9 بجے جمع ہوئی تھیں۔ سبھی مظاہرین کو پہلے ہی دہلی پولیس کے ذریعہ وہاں جمع نہ ہونے کی ہدایت دی گئی تھی کیونکہ علاقے میں کسی بھی طرح کے احتجاجی مظاہرے کی اجازت نہیں ہے۔ دہلی پولیس کے ایک افسر نے کہا کہ مظاہرہ کی خبر ملنے پر انھوں نے مظاہرین کو پرسکون کرنے کے لیے ایک ٹیم بھیجی۔
Published: undefined
پولیس نے شروع میں مظاہرین سے کہا تھا کہ امت شاہ کی رہائش کے باہر اکٹھا ہونا غیر آئینی ہے۔ پولیس نے کہا کہ سبھی مظاہرین کو حراست میں لے لیا گیا اور جنتر منتر لایا گیا۔ ہم نے انھیں بتا دیا ہے کہ اگر وہ چاہیں تو جنتر منتر پر احتجاجی مظاہرہ کر سکتے ہیں۔
Published: undefined
واضح رہے کہ منی پور میں آل ٹرائبل اسٹوڈنٹس یونین آف منی پور کے ذریعہ میتئی طبقہ کو درج فہرست قبائل کا درجہ دیئے جانے کے مطالبہ کی مخالفت میں 11 پہاڑی اضلاع میں ’قبائلی اتحاد مارچ‘ منعقد کیا تھا۔ اس کے بعد سے منی پور میں نسلی تشدد شروع ہو گیا۔ اس تشدد میں اب تک 100 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور سینکڑوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز