قومی خبریں

کیا شرد پوار کی وجہ سے کوشیاری نے گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا؟

دباؤ کی بات سے انکار کرتے ہوئے کوشیاری نے کہا کہ شرد پوار نے ایک مرتبہ ملاقات کے دوران ان سے اپنے دل کی بات کی تھی۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

بھگت سنگھ کوشیاری، جنہیں  بھگت دا کے نام سے جانا جاتا ہے، مہاراشٹر کے گورنر کے طور پر کافی سرخیوں میں رہے۔ صبح سویرے دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار کی حلف برداری کی تقریب ہو یا ادھو ٹھاکرے کی حکومت کو فلور ٹیسٹ کرانے کی ہدایت، اس طرح کے بہت سے فیصلے تھے جنہوں نے ان پر سوالات اٹھائے۔

Published: undefined

کوشیاری نے اس سال جنوری میں گورنر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ ان کے استعفیٰ کے حوالے سے بھی کئی چرچے ہیں۔ اب بھگت سنگھ کوشیاری نے راج بھون کے کئی رازوں سے پردہ اٹھایا ہے۔

Published: undefined

بھگت سنگھ کوشیاری نے انڈیا ٹوڈے کے اسٹیٹ آف دی اسٹیٹ - اتراکھنڈ فرسٹ پروگرام میں بہت سے سوالوں کے جواب دیے۔ اس میں ان سے پوچھا گیا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ استعفیٰ کی وجہ این سی پی رہنما شرد پوار کا دباؤ تھا۔ اس پر کوشیاری نے کہا کہ شرد پوار جی اس ملک کے سینئر رہنماؤں  میں سے ایک ہیں، جن کا آج بھی سبھی احترام کرتے ہیں۔

Published: undefined

ویسے انہوں نے دباؤ کی بات سے انکار کرتے ہوئے کوشیاری نے کہا کہ شرد پوار نے ملاقات کے دوران ان سے اپنے دل کی بات کی تھی۔ ایسا بھی  کچھ  نہیں لگتا کہ وہ  سیاست میں اندر کچھ کہتے ہیں باہر کچھ کہتے ہیں۔

Published: undefined

اجیت پوار کے سوال پر کوشیاری نے تھوڑا طنز کیا اور ان کی تعریف بھی کی۔ کوشیاری نے کہا، اجیت پوار مہاراشٹر میں ایک سلجھے ہوئے سیاست دان ہیں۔ بھگت سنگھ کوشیاری، جو اتراکھنڈ کے وزیراعلیٰ تھے، نے اجیت پوار کا نام لیے بغیر اپنی ہی ریاست کے سابق وزیراعلیٰ سے موازنہ کیا اور کہا کہ ہماری ریاست میں ایک بڑا لیڈر ہے، چاہے وہ کتنی ہی بار ہارے لیکن  وہ ہار  نہیں مانتے۔ اجیت پوار بھی ایسے ہی شخص ہیں، جب بھی آپ ان سے ڈپٹی سی ایم بننے کے لیے کہتے ہیں، وہ تیار ہوتے ہیں۔ اس لیے کبھی کبھی ان پر ترس بھی آتا ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined