کولکاتا: مغربی بنگال میں اپنے ساتھیوں پر حملے کی مخالفت میں جونیئر ڈاکٹروں کی ہڑتال کا کوئی حل ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی کی کام پر واپس آنے کی اپیل کے باوجود ڈاکٹروں نے ہڑتال کے چوتھے دن ہفتہ کی رات اپنی تحریک جاری رکھنے کا اعلان کر دیا۔
Published: 16 Jun 2019, 8:10 AM IST
ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں نے کہا کہ ممتا بنرجی کی جانب سے اب تک کوئی ایماندار پہل نہیں کی گئی ہے۔ ہڑتال کر رہے ڈاکٹر مسلسل خاطر خواہ تحفظ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ ممتا بنرجی نے ہفتہ کو کہا کہ انہوں نے ریاست میں جونیئر ڈاکٹروں تحریک کے سلسلے میں گورنر كیسری ناتھ ترپاٹھی سے بھی بات کی۔
Published: 16 Jun 2019, 8:10 AM IST
ممتا بنرجی نے تحریک چلانے والے ڈاکٹروں کے اجتماعی استعفی کے سلسلے میں پوچھے جانے پر کہا کہ ’’انفرادی استعفی الگ بات ہے جبکہ اجتماعی استعفی کی قانون میں کوئی حیثیت نہیں ہے‘‘۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ این آر ایس میڈیکل کالج و اسپتال جائیں گی تو انہوں نے کہاکہ ’’مجھے کب وہاں جانا ہے یہ میڈیا نہیں طے کرے گی۔ یہ میرا خصوصی حق ہے‘‘۔ اس دوران مرکزی وزیر صحت ڈاکٹر هرشورددھن سے ڈاکٹروں کی غیر قانونی ملک گیر ہڑتال کو روکنے کے لئے فوری طور مداخلت کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔
Published: 16 Jun 2019, 8:10 AM IST
اس سے پہلے ممتا بنرجی نے کہا کہ ان کی حکومت ہڑتال کرنے والے ڈاکٹروں پر ایسما نہیں لگائے گی اور ان کے زیادہ سے زیادہ مطالبات مان لیے گئے ہیں اس لیے انہیں کام پر واپس آنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ’’میں ریاست میں ہڑتالی ڈاکٹروں پر ایسما نہیں لگانا چاہتی اور جونیئر ڈاکٹروں سے کام پر واپس آنے کی درخواست ہے کیونکہ ان کے زیادہ تر مطالبات مان لیے گئے ہیں‘‘۔
Published: 16 Jun 2019, 8:10 AM IST
وزیر اعلی نے کہاکہ ’’ہم نے ان کے سبھی مطالبے مان لئے ہیں اور میں نے اپنے وزراء اور پرنسپل سکریٹری کو ڈاکٹروں سے ملنے کے لئے بھیجا تھا جنهوں نے کل اور آج ڈاکٹروں سے ملنے کے لئے پانچ گھنٹوں تک انتظار کیا لیکن وہ نہیں آئے۔ آپ کو آئینی اداروں کا احترام کرنا ہے‘‘۔
Published: 16 Jun 2019, 8:10 AM IST
انہوں نے ڈاکٹروں سے کام پر واپس آنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ’’ڈاکٹروں پر حملہ بدقسمتی کی بات ہے اور ریاستی حکومت تمام ضروری اقدامات کرنے کی پابندہے۔ پرائیویٹ اسپتال میں جو جونیئر ڈاکٹر بھرتی ہے، اس کے علاج پر آنے والا سارا خرچ ریاستی حکومت نے اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے‘‘۔
Published: 16 Jun 2019, 8:10 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Jun 2019, 8:10 AM IST
تصویر: پریس ریلیز