کولکاتا: مغربی بنگال کے آر جی کر اسپتال میں ڈاکٹر کی مبینہ عصمت دری اور قتل کے خلاف احتجاج کرنے والے جونیئر ڈاکٹروں نے پیر کی شام کہا کہ وہ منگل کی شام 5 بجے تک کام پر واپس آنے کی سپریم کورٹ کی ہدایت کے باوجود کام نہیں کریں گے۔
احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں نے ریاستی صحت کے سکریٹری اور طبی تعلیم کے ڈائریکٹر (ڈی ایچ ای) کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ منگل کی سہ پہر سالٹ لیک میں واقع محکمہ صحت کے ہیڈکوارٹر تک مارچ کریں گے۔
Published: undefined
احتجاج کرنے والے ایک ڈاکٹر نے اپنی گورننگ باڈی کی میٹنگ کے بعد کہا، ’’ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے اور متوفی کو انصاف نہیں ملا۔ ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے اور کام پر واپس نہیں لوٹیں گے۔ ہم چاہتے ہیں کہ سکریٹری صحت اور ڈی ایچ ای مستعفی ہو جائیں۔ ہم کل سہ پہر سواستھیا بھون تک مارچ کریں گے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہ کہ جونیئر ڈاکٹر پچھلے ایک ماہ سے کام پر واپس نہیں آئے ہیں۔ اس سے قبل، ڈاکٹروں کو فوری طور پر کام پر واپس آنے کی ہدایت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے پیر کو کہا، ’’فرض کی قیمت پر احتجاج نہیں کیا جا سکتا۔‘‘
چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے احتجاج کرنے والے ڈاکٹروں کو منگل کی شام 5 بجے تک کام پر واپس آنے کی ہدایت دی اور انہیں یقین دلایا کہ اگر وہ کام پر واپس آتے ہیں تو ان کے خلاف کوئی منفی کارروائی نہیں کی جائے گی۔
Published: undefined
آر جی کر میڈیکل کالج اور اسپتال کی ایک ٹرینی پوسٹ گریجویٹ ڈاکٹر کی مبینہ طور پر عصمت دری کے بعد اسے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعہ کو لے کر قومی سطح پر احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں۔
خاتون ڈاکٹر کی لاش 9 اگست کو سیمینار ہال سے ملی تھی۔ کولکاتا پولیس نے اگلے دن اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا تھا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined