توہین رسالتؐ کی مرتکب نوپور شرما کے لیے مشکلات میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ ایک طرف سپریم کورٹ نے گزشتہ روز نوپور شرما کو ملک کے بگڑتے ہوئے حالات کے لیے ذمہ دار ٹھہرا کر اپنے بیان پر معافی مانگنے کی تلقین کر ڈالی، اور اب کولکاتا پولیس نے نوپور کے خلاف لُک آؤٹ نوٹس جاری کر دیا ہے۔ کولکاتا میں نوپر شرما کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جس کے بعد پولیس نے یہ کارروائی کی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سپریم کورٹ کے ذریعہ پھٹکار کے بعد دہلی پولیس نے بھی نوپور شرما کو پیغمبر محمدؐ کے خلاف قابل اعتراض بیان دینے سے متعلق نوٹس بھیجنے کا من بنا لیا ہے۔ پہلے بھی دہلی پولیس نوپور کو دفعہ 41 اے کے تحت جانچ میں شامل ہونے کے لیے نوٹس بھیج چکی ہے۔ 18 جون کو پولیس کے سامنے پیش ہو کر انھوں نے بیان بھی درج کرایا تھا۔ دہلی پولیس اسپیشل سیل کی آئی ایف ایس او یونٹ نے بیان درج کیا تھا۔
Published: undefined
توہین رسالتؐ معاملے میں نوپور شرما کو نارکیلڈانگا پولیس اسٹیشن نے 20 جون کو پیش ہونے کے لیے کہا تھا۔ علاوہ ازیں 25 جون کو ایمہرسٹ اسٹریٹ پولیس تھانہ نے انھیں سمن جاری کر طلب کیا تھا لیکن دونوں ہی معاملوں میں انھوں نے حاضری سے منع کر دیا تھا۔ ان کے خلاف کولکاتا کے 10 پولیس تھانوں میں شکایت درج ہے۔ نوپور شرما نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کر سبھی عرضیوں کو دہلی منتقل کرنے کی گزارش کی تھی، لیکن عدالت نے جمعہ کے روز ان کی یہ عرضی مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہائی کورٹ کا رخ کریں۔ اب جبکہ کولکاتا پولیس نے لُک آؤٹ نوٹس جاری کر دیا ہے، تو نوپور شرما کے سر پر گرفتاری کی تلوار لٹک رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز