نئی دہلی: یورپی یونین کے نو ممالک نے ہندوستان میں تیار کووی شیلڈ ویکسین کو منظوری دے دی ہے اور ایسٹونیا نے کو-ویکسین سمیت تمام ہندوستانی ٹیکوں کو منظوری دینے کا اعلان کیا ہے۔ ان یورپی ملکوں نے یہ قدم ہندوستان کی جانب سے اِس تجویز کی درخواست کے بعد اٹھایا ہے۔ ہندوستان نے گزشتہ روز یورپی یونین کے رکن ممالک سے کووڈ کے ہندوستانی ٹیکوں اور کووِڈ سرٹیفکیٹ کو منظوری دینے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ہونے کے بعد ہی ہندوستان میں یورپی یونین (ای یو) کے ڈیجیٹل کووڈ سرٹیفکیٹ کو کووڈ پروٹوکال سے چھوٹ دی جائے گی۔
Published: undefined
ذرائع نے بتایا کہ ابھی تک آسٹریا، جرمنی، سلووینیا، آئس لینڈ، یونان، آیرلینڈ اور اسپین نے ای یو ڈیجیٹل کووڈ سرٹیفکیٹ میں کووی شیلڈ کو شامل کر لیا ہے۔ سوئٹرزرلینڈ نے بھی شینزین گروپ کا ملک ہونے کے ناطے کووی شیلڈ کو منظوری دے دی ہے۔ اس دوران ایسٹونیا نے تصدیق کی ہے کہ وہ حکومت ہند کی جانب سے منظور تمام ٹیکوں کو منظوری دے گا اور ٹیکہ لگا کر آنے والے ہندوستانی شہریوں کو سفر کی اجازت دے گا۔
Published: undefined
بدھ کی شام ہندوستان نے یکم جولائی سے نافذ ای یو ڈیجیٹل کووڈ سرٹیفکیٹ فریم ورک میں ہندوستانی ٹیکوں کو شامل نہ کیے جانے پر اظہار ناراضگی کی تھی۔ یورپی یونین نے اس فریم ورک کے تحت یورپی میڈیکل ایجنسی (ای ایم اے) کی جانب سے منظور ٹیکے لگوانے والوں کو یورپی یونین کے دائرے میں سفری پابندیوں سے چھوٹ دینے اور آزاد آمد و رفت بہتر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ہندوستان نے یورپی یونین کے رکن ممالک سے درخواست کی تھی کہ وہ قومی سطح پر ہندوستان میں کووڈ ٹیکہ لگوانے والے افراد کو بھی اسی طرح کی چھوٹ دیں اور کووڈ پورٹل پر جاری سرٹیفکیٹ کو منظوری دے۔
Published: undefined
ہندوستان نے یورپی یونین کے ممالک سے کہا تھا کہ ہندوستان میں یورپی یونین ڈیجیٹل کووڈ سرٹیفیکیٹ کو منظوری دینے کی پالیسی باہمی تعاون پر مبنی ہے۔ ہندوستانی ٹیکے کووی شیلڈ اور کو-ویکسین کو ای یو ڈیجیٹل کووڈ سرٹیفیکیٹ میں فہرست بند کرنے اور کووڈ ٹیکہ کاری کے سرٹیفیکیٹ کو منظوری دیئے جانے پر ہندوستانی محکمہ صحت باہمی تعاون پر مبنی متذکرہ ای ایو رکن ممالک کے ای یو ڈیجیٹل کووڈ سرٹیفکیٹ ہولڈرز کو لازمی قرنطینہ سے چھوٹ دے گا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز