چنڈی گڑھ: پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کو حکم دیا ہے کہ شمبھو بارڈر کو ایک ہفتے کے اندر کھول دیا جائے۔ وکیل واسو رنجن شانڈلیہ نے شمبھو بارڈر کو کھولنے کی عرضی داخل کی تھی، جو کسان تحریک کے بعد سے بند پڑا ہے۔ ہائی کورٹ نے ہریانہ حکومت کو یہ بھی ہدایت دی ہے کہ اگر کسان دہلی کی طرف جانا چاہئں تو انہیں روکا نہ جائے۔
درخواست میں کہا گیا کہ احتجاج کے باعث نیشنل ہائی وے 44 پانچ ماہ سے بند ہے۔ جس کی وجہ سے امبالہ کے دکاندار، تاجر اور چھوٹے بڑے ریہڑی پٹری والوں کو فاقہ کشی کا سامنا ہے۔ درخواست میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ شمبھو بارڈر کو فوری طور پر کھولنے کے احکامات دیے جائیں۔ ہائی کورٹ نے درخواست پر سماعت کے بعد فیصلہ صادر کر دیا۔
Published: undefined
واسو رنجن نے اپنی درخواست میں کہا تھا کہ سرحد بند ہونے کی وجہ سے امبالہ اور شمبھو کے آس پاس کے مریض پریشانی میں ہیں۔ مریضوں کے لیے ایمبولینس کا انتظام کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ ہریانہ اور پنجاب کے وکلاء کو بھی امبالہ سے پٹیالہ آنے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے اور پٹیالہ کے لوگوں کو امبالہ کی عدالتوں میں آنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ سڑک بند کرنا عوام کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ سڑک بند ہونے کی وجہ سے امبالہ اور پٹیالہ اضلاع میں چھوٹے بڑے کام ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ یہ شاہراہ پنجاب، ہماچل اور جموں و کشمیر کو جوڑتی ہے۔ اس کی بندش سے نہ صرف حکومتوں کو نقصان کا سامنا ہے بلکہ عام آدمی بھی پریشان ہے۔
Published: undefined
واسو رنجن نے ہائی کورٹ میں کہا کہ فروری 2024 سے آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قومی شاہراہ کو غیر قانونی طور پر بند کر دیا گیا اور شمبھو سرحد کے آس پاس کسانوں نے عارضی مکانات تیار کر لئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے جیسے شمبھو بارڈر اب کبھی نہیں کھلے گا۔ یہ غیر معینہ مدت کے لیے بند ہو گیا ہے۔ ہائی کورٹ مرکزی اور دونوں ریاستی حکومتوں کو سڑک کھولنے کا حکم دے۔ ہائی کورٹ نے اب اس عرضی پر اپنا فیصلہ دیتے ہوئے ہریانہ حکومت کو حکم جاری کیا ہے۔
Published: undefined
اس کے ساتھ ہی عدالت نے ہریانہ حکومت سے کسانوں کو دہلی جانے کی اجازت دینے کو کہا ہے۔ کسانوں نے پانچ ماہ قبل دہلی مارچ کا اعلان کیا تھا۔ تب سے شمبھو بارڈر بند ہے۔ ہریانہ پولیس نے پنجاب اور ہریانہ کی سرحدوں کو الگ کرتے ہوئے شمبھو سرحد پر 7 درجے کی رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined