نئی دہلی: پنجاب-ہریانہ سرحد پر کسانوں کے احتجاج کے درمیان شمبھو بارڈر پر تعینات ایک پولیس اہلکار کی موت ہو گئی، جس کی شناخت ہریانہ پولیس کے سب انسپکٹر ہیرالال کے طور پر کی گئی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے بتایا ہے کہ ہیرالال کی عمر 52 سال تھی اور کسانوں کے احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں شمبھو بارڈر پر تعینات کیا گیا تھا۔ شمبھو بارڈر پٹیالہ، پنجاب میں واقع ہے اور سب انسپکٹر ہیرالال ہریانہ کے سرحدی حصے میں تعینات تھے۔
Published: undefined
اے این آئی کے مطابق سب انسپکٹر ہیرالال کی طبیعت ڈیوٹی کے دوران اچانک خراب ہو گئی۔ اس کے بعد انہیں فوری طور پر امبالہ سول اسپتال لے جایا گیا۔ یہاں کے ڈاکٹروں نے پولیس اہلکار کی جان بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن وہ کامیاب نہ ہو سکے اور انسپکٹر ہیرالال کی دوران علاج موت ہو گئی۔ ہیرالال طویل عرصے سے ہریانہ پولیس میں خدمات انجام دے رہے تھے۔ حال ہی میں کسانوں کے 'دہلی مارچ' کے اعلان کے دوران انہیں شمبھو بارڈر پر تعینات کیا گیا تھا۔
Published: undefined
ہریانہ کے ڈی جی پی شتروجیت کپور نے سب انسپکٹر کی موت پر غم کا اظہار کیا ہے۔ کپور نے کہا، ’’سب انسپکٹر ہیرالال نے اپنی ڈیوٹی پوری ایمانداری اور تندہی سے نبھائی ہے۔ ان کی موت پولیس فورس کے لیے ایک بڑا نقصان ہے۔‘‘ یہاں قابل غور بات یہ ہے کہ ہیرالال کی موت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب جمعہ (17 فروری) کو شمبھو بارڈر پر ایک بزرگ کسان کی موت ہو گئی تھی۔ بتایا گیا کہ کسان کی موت کی وجہ دل کا دورہ ہے۔ وہ گروداس پور سے احتجاج کرنے آئے تھے۔
Published: undefined
شمبھو بارڈر پر اپنے دوستوں کے ساتھ ٹرالی میں سو رہے 78 سالہ گیان سنگھ نے جمعہ کو علی الصبح سینے میں درد کی شکایت کی۔ اس کے بعد انہیں احتجاج میں شامل ایمبولینس کے ذریعے پنجاب کے راج پورہ کے سول اسپتال لے جایا گیا۔ یہاں سے ڈاکٹروں نے انہیں پٹیالہ کے راجندر اسپتال منتقل کیا۔ اسپتال میں علاج کے دوران ان کی موت ہو گئی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined