مرکز کی مودی حکومت کے ذریعہ پارلیمنٹ سے پاس زرعی قوانین کے خلاف کانگریس رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی کی تحریک زور و شور سے جاری ہے۔ آج انھوں نے پنجاب میں 'کھیتی بچاؤ یاترا' نکالی جو اس وقت ہریانہ پہنچ چکی ہے۔ لیکن ہریانہ میں راہل گاندھی کی انٹری آسان نہیں رہی۔ راہل گاندھی جیسے ہی اپنے ہجوم کے ساتھ پنجاب-ہریانہ بارڈر پر پہنچے تو کھٹر حکومت نے انھیں ریاست میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے منع کر دیا۔
Published: undefined
ہریانہ میں انٹری کی اجازت نہ ملنے سے راہل گاندھی کافی ناراض ہوئے اور انھوں نے اس پر اعتراض ظاہر کیا۔ انھوں نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ وہیں دھرنے پر بیٹھنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ جب تک انھیں ہریانہ میں داخلے کی اجازت نہیں ملے گی، بارڈر پر ہی بیٹھے رہیں گے۔ اس تعلق سے راہل گاندھی نے ایک ٹوئٹ بھی کیا جس میں لکھا کہ "انھوں نے(ہریانہ حکومت) مجھے ہریانہ سرحد پر ایک پل پر ہی روک دیا ہے۔ میں یہاں سے نہیں ہلوں گا اور یہیں بیٹھ کر انتظار کروں گا۔ ایک گھنٹہ، 5 گھنٹے، 24 گھنٹے، 100 گھنٹے، 1000 گھنٹے اور 5000 گھنٹے تک بھی انتظار کرنے کو تیار ہوں۔"
Published: undefined
راہل گاندھی 'کھیتی بچاؤ یاترا' ہریانہ میں لے جانے کے لیے پرعزم تھے اور ان کے حوصلے کو دیکھ کر گھبرائی کھٹر حکومت نے کچھ ہی منٹوں میں انھیں ریاست میں داخلے کی اجازت دے دی۔ پھر راہل گاندھی ٹریکٹر پر آگے بڑھے اور ان کے ساتھ ہریانہ ریاستی کانگریس سربراہ کماری شیلجا، پنجاب ریاستی کانگریس سربراہ سنیل کمار جاکھڑ اور کانگریس جنرل سکریٹری رندیپ سنگھ سرجے والا بھی تھے۔ ہریانہ میں کانگریس لیڈران و کارکنان کے ساتھ ساتھ کسان بھائیوں نے بھی راہل گاندھی کا پرزور استقبال کیا۔ راہل گاندھی کی 'کھیتی بچاؤ یاترا' کی حمایت میں سڑک کی دونوں طرف بڑی تعداد میں کسان اور عوام موجود نظر آئی۔
Published: undefined
اس سے قبل راہل گاندھی نے پنجاب کے پٹیالہ میں 'کھیتی بچاؤ یاترا' کے پیش نظر ایک پریس کانفرنس کیا۔ اس موقع پر انھوں نے کہا کہ "ہماری یاترا مودی حکومت کے ذریعہ لائے گئے تین سیاہ قوانین کے خلاف ہے۔ یہ موجودہ نظام کو ختم کرنے کا طریقہ ہے۔ پہلے نوٹ بندی، پھر جی ایس ٹی اور اب یہ قانون لائے گئے ہیں۔" راہل گاندھی نے مزید کہا کہ "ہم پنجاب اور ہریانہ کے کسانوں کی جنگ لڑ رہے ہیں۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined