نئی دہلی: کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے نے ایک بار پھر پی ایم مودی پر حملہ بولا ہے۔ انہوں نے ایکس پر لکھا کہ ملک کے عوام کو بے روزگاری، مہنگائی اور عدم مساوات کی کھائیوں میں دھکیل کر (مودی) حکومت نے کروڑوں لوگوں کی زندگیاں برباد کر دیں۔ انہوں نے وزیر اعظم سے کہا کہ ’’جب آپ آئندہ بجٹ کے لیے کیمروں کے سائے میں جلسے کر رہے ہوں تو ملک کے ان بنیادی معاشی مسائل پر بھی توجہ دیں۔ آپ کی ناکامیوں کی فہرست بہت لمبی ہے۔‘‘
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا کہ 9.2 فیصد بے روزگاری کی وجہ سے نوجوانوں کا مستقبل صفر کی سمت جا رہا ہے۔ 20-24 سال کی عمر کے لوگوں کے لیے، بیروزگاری کی شرح 40 فیصد تک بڑھ گئی ہے، جو نوجوانوں میں ملازمت کے بازار میں شدید بحران کو نمایاں کرتی ہے۔ کسانوں کی آمدنی اور لاگت + 50 فیصد ایم ایس پی کو دوگنا کرنے کا وعدہ جھوٹا نکلا۔
Published: undefined
حال ہی میں خریف کی 14 فصلوں کے ایم ایس پی پر مودی حکومت نے پھر ثابت کیا ہے کہ اسے سوامی ناتھن رپورٹ کی ایم ایس پی سفارشات کو صرف انتخابی محرک کے طور پر استعمال کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ جن 7 پی ایس یوز میں زیادہ تر حکومتی حصص فروخت ہو چکے ہیں، ان میں 3.84 لاکھ سرکاری نوکریاں ختم ہو چکی ہیں! اس کی وجہ سے ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، ای ڈبلیو ایس ریزرو اسامیوں کی نوکریاں بھی ختم ہو گئی ہیں۔ 2016 سے اب تک، 1.25 لاکھ لوگ سرکاری نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں کیونکہ آپ نے سر فہرست 20 پی ایس یوز کے حصص فروخت کر دئے ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا کہ جی ڈی پی کے فیصد کے طور پر مینوفیکچرنگ یو پی اے کے دور میں 16.5 فیصد سے کم ہو کر مودی حکومت کے دوران 14.5 فیصد رہ گئی ہے۔ گزشتہ 10 سالوں میں نجی سرمایہ کاری میں بھی زبردست کمی آئی ہے۔ نئے نجی سرمایہ کاری کے منصوبے، جو کہ جی ڈی پی کا ایک اہم حصہ ہیں، اپریل اور جون کے درمیان صرف 44300 کروڑ روپے کی 20 سال کی کم ترین سطح پر آ گئے۔ پچھلے سال اس مدت کے دوران 7.9 لاکھ کروڑ روپے کی نجی سرمایہ کاری ہوئی تھی۔
Published: undefined
ان کا مزید کہنا تھا کہ مہنگائی کا ننگا ناچ اپنے عروج پر ہے۔ آٹا‘ دال‘ چاول‘ دودھ‘ چینی‘ آلو‘ ٹماٹر‘ پیاز سمیت تمام اشیائے ضروریہ کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں۔ نتیجہ یہ ہے کہ گھریلو بچت 50 سالوں میں اپنی کم ترین سطح پر ہے اور اقتصادی عدم مساوات 100 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔
دیہی ہندوستان میں اجرت میں اضافہ منفی ہے۔ دیہی علاقوں میں بے روزگاری میں نمایاں اضافہ ہوا ہے اور مئی میں 6.3 فیصد سے بڑھ کر اب 9.3 فیصد ہو گیا ہے۔ منریگا کے تحت کام کرنے والے مزدوروں کے اوسط دنوں میں کمی آئی ہے۔
کھڑگے نے کہا، ’’مودی جی! 10 سال ہو گئے، آپ نے حکومت کو عوام کے بنیادی مسائل سے دور رکھنے کے لیے اپنے پی آر کا استعمال کیا لیکن اب عوام حساب مانگ رہی ہے۔ ملکی معیشت کے ساتھ کھلواڑ بند ہونا چاہیے‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined