قومی خبریں

پارلیمنٹ میں کھڑگے اور خاتون اراکین کی بے عزتی ناقابل قبول، آزاد ہندوستان کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا: پرینکا گاندھی

پرینکا نے کہا کہ رام منوہر لوہیا جی کی تلخ بحث اور انھیں سننے کے لیے پنڈت نہرو جی کے صبر کی آج بھی مثال دی جاتی ہے، آج پارلیمنٹ میں جو ہو رہا ہے وہ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس</p></div>

کانگریس لیڈر پرینکا گاندھی / آئی اے این ایس

 
IANS

کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اپنے ایک بیان میں اس بات پر انتہائی افسوس کا اظہار کیا کہ راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے اور سینئر خاتون اراکین کو بے عزت کیا جا رہا ہے۔ انھوں نے جمعہ کے روز اس تعلق سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ پارلیمنٹ کے اندر ملکارجن کھڑگے اور سینئر خاتون اراکین کو بے عزت کیا جانا پوری طرح سے ناقابل قبول ہے۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب راجیہ سبھا میں جمعہ کے روز سماجوادی پارٹی کی رکن جیہ بچن کے ذریعہ ایوان بالا کے چیئرمین جگدیپ دھنکھڑ کے لہجہ پر اعتراض ظاہر کیا گیا، جس کے بعد چیئر اور اپوزیشن کے درمیان ٹکراؤ والا ماحول دیکھنے کو ملا۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’انڈین نیشنل کانگریس کے صدر اور راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے لیڈر ملکارجن کھڑگے جی جمہوریت کی بلند آواز ہیں۔ انھیں پارلیمانی سیاست کا 50 سال طویل تجربہ ہے۔ پارلیمنٹ کے اندر ان کو بے عزت کرنا، انھیں بولنے نہ دینا، مائک بند کر دینا اور اقتدار میں بیٹھے لوگوں کے ذریعہ سینئر خواتین کو بے عزت کرنا پوری طرح سے ناقابل قبول ہے۔‘‘

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ ’’ہماری پارلیمنٹ اس بات کی گواہ رہی ہے کہ اپوزیشن اراکین کی تعداد چاہے جتنی ہو، ان کی بات سنی جاتی تھی۔ ڈاکٹر رام منوہر لوہیا جی کی تلخ بحثیں اور انھیں سننے کے لیے پنڈت نہرو جی کے صبر کی آج بھی مثال دی جاتی ہے۔ آج پارلیمنٹ میں جو ہو رہا ہے، آزاد ہندوستان کی تاریخ میں نہ تو ایسا کبھی ہوا ہے، نہ ملک کی عوام اسے منظور کرے گی۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined