کھاپ پنچایت کے فیصلے ہمیشہ تنازعہ کے شکار ہوتے ہیں اور کھاپ سے جڑے لیڈروں کے بیانات بھی اکثر سرخیاں بنتی رہتی ہیں۔ اس وقت میڈیا میں بالیان کھاپ چودھری اور کسان لیڈر نریش ٹکیت کا ایک متنازعہ بیان سرخیوں میں ہے۔ انھوں نے سپریم کورٹ کے ایک فیصلے کے خلاف آواز اٹھاتے ہوئے محبت کی شادی اور دوسری ذات میں کی جانے والی شادی کو غلط ٹھہرایا ہے۔ نریش ٹکیت کا کہنا ہے کہ ’’لڑکیوں کو محبت کی شادی اور دوسری ذات میں شادی نہیں کرنی چاہیے کیونکہ ان کے اس فیصلے سے سماج میں فیملی کی عزت خراب ہوتی ہے۔‘‘
Published: undefined
بالیان کھاپ لیڈر نریش ٹکیت نے اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ جب لڑکی کو 30-20 لاکھ روپے خرچ کر کے والدین پڑھاتے ہیں تو ان کی شادی کرنے کا حق بھی والدین کو ملنا چاہیے۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ نے محبت کی شادی اور دوسری ذاتوں میں شادی کو منظوری دے کر انھیں (والدین کو) مجبور کر رکھا ہے۔
Published: undefined
اس متنازعہ بیان کے علاوہ بھی نریش ٹکیت نے کچھ باتیں کہیں۔ انھوں نے جاٹوں سے آبادی بڑھانے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ’’جاٹوں کی لگاتار آبادی گھٹ رہی ہے اور اس کی طرف دھیان دینے کی ضرورت ہے۔‘‘ یہ بیانات نریش ٹکیت نے ’جاٹ چنتن کیمپ‘ کے دوران کیا جہاں جاٹوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی۔
Published: undefined
قابل غور ہے کہ آج بڑوت علاقہ میں جاٹ سماج میں پھیل رہے غلط رواجوں کو لے کر یک روزہ بین الاقوامی جاٹ سماج چنتن کیمپ منعقد کیا گیا تھا۔ اس دوران سماج میں پھیل رہی نشہ خوری جیسی برائیوں سے دور رہنے کے لیے غور و خوض ہوا۔ اسٹیج سے بولتے ہوئے بھارتیہ کسان یونین کے صدر اور بالیان کھاپ کے چودھری نریش ٹکیت نے ذات سے باہر اور محبت کی شادی کو لے کر سپریم کورٹ کے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا اور اسے غلط ٹھہرایا۔ انھوں نے لڑکیوں سے بھی اپیل کی کہ کوئی بھی ایسا قدم نہ اٹھائیں جس سے فیملی اور سماج کی بے عزتی ہو۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز