نئی دہلی: اتر پردیش کے نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ سریتھو کی اسمبلی سیٹ سے امیدوار بنائے گئے ہیں اور وہ ہفتہ کے روز یہاں کے غلامی پور گاؤں میں پہنچے، جہاں خواتین نے ان کی شدید مخالفت کی۔ صرف اتنا ہی نہیں خواتین نے ان کے سامنے دروازہ تک بند کر دیا۔ اس پورے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی ہے۔
Published: undefined
وائرل ہونے والی ویڈیو میں خواتین کیشو پرساد موریہ کے خلاف نعرے بازی کرتی ہوئی نظر آ رہی ہیں۔ ویڈیو میں ’کیشو موریہ چور ہے‘ جیسے نعرے لگ رہے ہیں۔ دریں اثنا، کیشو پرساد موریہ لوگوں کو خاموش رہنے کا اشارہ بھی کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ ویڈیو وائرل ہوتے ہی لوگوں نے اپنا ردعمل دینا شروع کر دیا ہے جبکہ بی جے پی نے اسے حزب اختلاف کی غلط تشہیر قرار دیا ہے۔
Published: undefined
سابق آئی اے ایس افسر سوریہ پرتاپ سنگھ نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے یوپی حکومت پر طنز کرتے ہوئے لکھا ’’اپنے ہی اسمبلی حلقہ انتخاب سیراتھو میں کیشو موریہ کا استقبال کچھ اس طرح کیا گیا۔ جب ڈپٹی سی ایم کی مقبولیت کا یہ حال ہے تو ارکان اسمبلی کا کیا حال ہوگا؟ کسی بھی حکومت کے خلاف عوام کا ایسا غصہ اتر پردیش میں دہائیوں بعد دیکھنے کو مل رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
سماج وادی پارٹی نے بھی اس ویڈیو پر رد عمل ظاہر کیا ہے۔ پارٹی کے ٹوئٹر ہینڈل سے لکھا گیا، ’’سیراتھو میں غنڈے بدمعاش دوڑائے جا رہے ہیں، عوام سراپا احتجاج ہے، عوام نعرےبازی کر رہی ہے، اگر سیکیورٹی نہ ہو تو عوام کٹائی بھی نہ کر دے۔‘‘
ساتھ ہی راگھویندر سنگھ بھدوریا نامی صارف نے لکھا، ’’یوپی کے لوگوں کو سمجھنا مشکل ہے، یہ الیکشن بہت دلچسپ ہو گیا ہے‘‘۔ پردیپ نامی صارف نے ٹویٹ کیا، ’’اگر پانچ سال کام کرتے تو خاموش کرانے کا اشارہ نہ کرنا پڑتا اسٹول منسٹر جی!‘‘
Published: undefined
میڈیا رپورٹ کے مطابق جس اسمبلی حلقہ سے کیشو موریہ انتخاب لڑ رہے ہیں وہاں کی پردھان کے شوہر راجیو موریہ پچھلے تین دنوں سے غائب ہیں۔ موریہ اسی شخص کے رشتہ داروں سے ملنے ملاقات کے لئے یہاں پہنچے تھے۔ جب وہاں موجود خواتین نے انہیں دیکھا تو دروازے بند کر دیے۔ سیکورٹی اہلکاروں کی کوششوں کے بعد موریہ لاپتہ کے گھر تک پہنچ سکے۔ موریہ نے اس شخص کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور انہیں فوری کارروائی کی یقین دہانی کرائی۔
Published: undefined
خود کیشو پرساد موریہ نے بھی اپنے حلقہ انتخاب کے دورے کی کئی تصاویر اور معلومات ٹوئٹ کی ہیں تاہم وائرل ویڈیو اور اس میں اپنے خلاف احتجاج پر انہوں نے کچھ نہیں کہا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز