پیریوڈک لیبر فورس سروے (پی ایل ایف ایس) نے ملک میں بے روزگاری پر اپنے اعداد و شمار جاری کر دیے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بے روزگاری کا سامنا کرنے والے افراد میں پڑھے لکھے نوجوانوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔ پی ایل ایف ایس کی سالانہ رپورٹ کے مطابق جولائی 2023 سے جون 2024 تک 15 برسوں اور اس سے زیادہ عمر کے نوجوانوں کے لیے بے روزگاری کی شرح 3.2 فیصد پر بنی ہوئی ہے۔
Published: undefined
ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ میں سروے کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ 15 سے 29 برس عمر زمرے میں کیرالہ میں بے روزگاری کی شرح 29.9 فیصد ہے۔ ان میں خواتین میں بے روزگاری 47.1 فیصد ہے اور مردوں کے معاملے میں یہ 19.3 فیصد ہے۔ کیرالہ میں خواندگی شرح بہتر ہے، جس سے واضح ہوتا ہے کہ پڑھے لکھے افراد کی بے روزگاری میں اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس عمر زمرہ میں مدھیہ پردیش میں بے روزگاری کی شرح سب سے کم ہے۔ اس کے بعد گجرات کا نمبر آتا ہے۔
Published: undefined
مرکز کے زیر انتظام لکدشیپ میں 15 سے 29 برس کے عمر زمرے میں سب سے زیادہ 36.2 فیصد بے روزگاری کی شرح درج کی گئی ہے۔ یہاں خواتین کے معاملے میں بے روزگاری 79.7 فیصد اور مردوں کے لحاظ سے یہ 26.2 فیصد ہے۔ اس کے بعد انڈمان اور نکوبارجزائر ہے، جہاں بے روزگاری کی شرح 33.6 فیصد ہے۔ یہاں خواتین میں بے روزگاری 49.5 فیصد اور مردوں میں 24 فیصد ہے۔ ان کے علاوہ ناگالینڈ، منی پور اور اروناچل پردیش میں بھی نوجوانوں کی بے روزگاری شرح زیادہ ہے۔ گوا میں یہ 19.1 فیصد ہے۔
Published: undefined
پیر کو جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مردوں کے لیے یو آر میں جولائی 2023 – جون 2024 کے دوران سالانہ بنیاد پر معمولی گراوٹ آئی ہے ہے۔ یہ اعداد و شمار 3.3 فیصد سے کم ہو کر 3.2 فیصد ہو گیا ہے۔ اس مدت میں خواتین کے درمیان یو آر 2.9 فیصد سے بڑھ کر 3.2 فیصد ہو گیا ہے۔
Published: undefined
جولائی 2023 – جون 2024 کے دوران 15 برس اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کے لیے عام حالت میں لیبر فورس پارٹیسپیشن ریٹ (ایل ایف پی آر) 60.1 فیصد تھی۔ یہ اعداد و شمار گزشتہ سال 57.9 فیصد تھا۔ جائزہ کی مدت میں یہ اعداد و شمار مردوں کے لیے 78.8 فیصد اور خواتین کے لیے 41.7 فیصد تھا۔ عام حالت میں 15 برس سے زیادہ عمر کی خواتین کے لیے ایل ایف پی آر شرح جولائی 2022 – جون 2023 کے 37.0 فیصد سے بڑھ کر جولائی 2023 – جون 2024 کے دوران 41.7 فیصد ہو گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined