کیرالہ کے ترووننت پورم ضلع میں ایک حیرت انگیز معاملہ سامنے آیا ہے جہاں عصمت دری کے ایک ملزم کی اس متاثرہ لڑکی سے شادی کرا دی گئی جو کہ نابالغ تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق 23 سالہ ایک نوجوان نے 16 سال کی نابالغ لڑکی کے ساتھ زنا کا عمل انجام دیا تھا۔ بعد میں چوری چھپے ملزم اور متاثرہ کی شادی کرا دی گئی۔ پولیس کو جب اس کی خبر ملی تو ملزم دولہا کو نابالغ لڑکی سے عصمت دری اور چوری چھپے نکاح کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
Published: undefined
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ ترووننت پورم ضلع کے نیدمنگڈو واقع پنوور علاقہ کا ہے۔ پولیس نے ملزم نوجوان کے علاوہ نابالغ لڑکی کے والد اور مقامی مسجد کے اس مولوی کو بھی گرفتار کیا ہے جس نے نکاح پڑھانے کی ذمہ داری نبھائی تھی۔ 24 جنوری کو پولیس نے اس سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ نابالغ لڑکی کے ساتھ یہ شادی 18 جنوری کو ہوئی تھی۔ جانکاری ملنے کے بعد اس سلسلے میں پوچھ تاچھ کی گئی اور سچائی پتہ چلتے ہی کارروائی کی گئی۔
Published: undefined
پولیس کا کہنا ہے کہ کلیدی ملزم کی شناخت عامر کی شکل میں ہوئی ہے جسے متاثرہ کے ساتھ عصمت دری کے معاملے میں 2021 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ لڑکی کے گھر والوں کی شکایت پر گزشتہ سال اس کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا اور کارروائی کرتے ہوئے اسے جیل بھیج دیا گیا تھا۔ لیکن پھر وہ ضمانت پر باہر آ گیا تھا اور لگاتار لڑکی کے گھر والوں کو شادی کے لیے راضی کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔ گزشتہ 18 جنوری کو عامر اور نابالغ لڑکی کا نکاح کرا دیا گیا لیکن اب عامر، لڑکی کے والد اور مولوی کے خلاف جنسی استحصال سے بچوں کے تحفظ ایکٹ (پاکسو) کی مختلف دفعات میں معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے بتایا کہ مقامی عدالت نے تینوں کو حراست میں رکھنے کا حکم دیا ہے اور انھیں جیل بھیج دیا گیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز