قومی خبریں

کیرالہ طیارہ حادثہ: آخر کیا ہوتا ہے 'ٹیبل ٹاپ رَن وے' جو بنا حادثہ کا سبب؟

ٹیبل ٹاپ لینڈنگ کے لیے رَن وے ختم ہونے کے بعد آگے زیادہ جگہ نہیں ہوتی، اس لیے کئی بار لینڈنگ کافی خطرناک ہو جاتی ہے۔ پائلٹ کے لیے ٹیبل ٹاپ رَن وے پر لینڈنگ کسی چیلنج سے کم نہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

کیرالہ طیارہ حادثہ کی وجہ خراب موسم، رَن وے پر جمع پانی اور تیز ہوائیں بتا جا رہی ہیں، لیکن کئی ماہرین نے اس کے لیے 'ٹیبل ٹاپ رَن وے' کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ دراصل ٹیبل ٹاپ رَن وے پر طیارہ کی لینڈنگ جوکھم بھری ہوتی ہے اور خراب موسم میں خطرہ مزید بڑھ جاتا ہے۔ کیرالہ کے کوزیکوڈ میں بھی کچھ ایسا ہی ہوا معلوم پڑتا ہے۔ رَن وے پر پھسل کر طیارہ سیدھے تقریباً 35 فیٹ نیچے کھائی میں جا گرا۔ طیارہ کا اگلا حصہ زمین سے ٹکرایا اور پھر ٹوٹ کر الگ ہو گیا۔

Published: 08 Aug 2020, 5:39 PM IST

بہت سے لوگوں کو معلوم نہیں ہوگا کہ ٹیبل ٹاپ رَن وے آخر ہوتا کیا ہے۔ درحقیقت یہ رَن وے عموماً چھوٹا ہوتا ہے اور کسی پٹھار یا پہاڑ کے اوپری حصے پر بنا ہوتا ہے۔ رَن وے کے ایک طرف یا پھر دونوں طرف گہری کھائی ہوتی ہے۔ رَن وے ختم ہونے کے بعد آگے زیادہ جگہ نہیں ہوتی ہے، اس لیے کئی بار لینڈنگ کافی خطرناک ہو جاتی ہے۔ پائلٹ کے لیے ٹیبل ٹاپ رَن وے پر لینڈنگ کسی چیلنج سے کم نہیں ہوتی ہے اور ذرا سی غلطی حادثے کا سبب بن جاتی ہے۔ خراب موسم میں حادثے کا اندیشہ زیادہ بڑھ جاتا ہے کیونکہ پائلٹ کو رَن وے صاف دکھائی نہیں دیتا۔

Published: 08 Aug 2020, 5:39 PM IST

ہندوستان میں تین ٹیبل ٹاپ رَن وے اس وقت موجود ہیں۔ ایک کرناٹک کے منگلورو میں ہے، دوسرا میزورم میں ہے اور تیسرا کیرالہ کا کوزیکوڈ ائیر پورٹ ہے جہاں ائیر انڈیا کا طیارہ 7 اگست کو حادثہ کا شکار ہوا۔ جمعہ کو ہوئے حادثہ کے تعلق سے بتایا جاتا ہے کہ پائلٹ نے رَن وے پر خطرہ دیکھتے ہوئے دو بار لینڈنگ کرنے کا ارادہ کر کے اپنا ارادہ ترک کر دیا تھا اور تیسری بار لینڈنگ کی جو کہ خطرناک ثابت ہوئی۔ خبروں کے مطابق پہلی بار رَن وے کا جائزہ لیتے ہوئے پائلٹ نے طیارہ کی لینڈنگ نہیں کی اور رَن وے سے آگے نکال لیا۔ دوسری بار کوشش کی لیکن ناکام رہے۔ پھرتیسری بار لینڈنگ ہوئی جو اچانک پھسل کار کھائی میں جا گری۔

Published: 08 Aug 2020, 5:39 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 08 Aug 2020, 5:39 PM IST