شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف اپنا رخ سخت کرنے کے بعد کیرالہ کابینہ نے پیر کے روز این پی آر کے تعلق سے بھی ایک خصوصی میٹنگ کی۔ اس میٹنگ کے بعد کمشنر برائے مردم شماری کو یہ مطلع کرنے کا فیصلہ لیا گیا کہ مردم شماری کے دوران ریاست میں این پی آر نافذ نہیں ہوگا۔ ریاستی وزیر اے سی معیدین نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعلیٰ پینارائی وجین نے پہلے ہی یہ واضح کر دیا ہے کہ این پی آر ریاست میں نافذ نہیں ہوگا۔
Published: undefined
ریاستی کابینہ کی میٹنگ کے بعد معیدین نے میڈیا سے کہا کہ ’’اس کا فیصلہ لے لیا گیا ہے اور مردم شماری ڈائریکٹوریٹ کو بتا دیا جائے گا کہ این پی آر کی تیاری کے لیے کچھ خاص سوالات کو یہاں شامل نہیں کیا جائے گا۔‘‘ پنجاب کے بعد کیرالہ ملک کی دوسری ایسی ریاست بن گئی ہے جہاں این پی آر کی تیاری کے لیے کوئی کارروائی آگے نہیں بڑھانے کا فیصلہ لیا گیا ہے اور اس کے ساتھ ہی یہاں این آر سی بھی نہیں ہوگا۔
Published: undefined
وجین کابینہ نے سی پی ایم کی مرکزی کمیٹی کی اتوار کو ہوئی میٹنگ میں طے شدہ باتوں پر عمل درآمد کرنے کا فیصلہ کیا۔ میٹنگ میں طے ہوا تھا کہ ریاست میں مردم شماری پروگرام آگے بڑھ سکتا ہے، لیکن لوگوں سے این پی آر سے متعلق سوالوں کے جواب نہیں دینے کا اعلان کیا گیا۔ ریاستی اسمبلی نے گزشتہ مہینے سی اے اے کے خلاف ایک قرارداد پاس کی تھی اور 13 جنوری کو کیرالہ ملک کی پہلی ایسی ریاست بن گئی تھی جس نے سی اے اے کو غیر آئینی قرار دینے کے لیے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز