کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پنارائی وجین نے جمعہ کو پلکڑ واقع ایک سرکاری اسکول کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیا ہے۔ اس اسکول پر کارروائی کا حکم اس لیے دیا گیا ہے کیونکہ اس نے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت سے یومِ آزادی کے موقع پر پرچم کشائی کی اجازت دی تھی۔ وزیر اعلیٰ نے ڈائریکٹر آف پبلک انسٹرکشن (ڈی پی آئی) کو حکومت کے ذریعہ چلائے جا رہے ’کرناکیامین اسکول‘ کے ہیڈ ماسٹر اور منیجر کے خلاف ضروری کارروائی کرنے کا حکم صادر کیا ہے۔ انھوں نے پولس سے بھی اس معاملے کو دیکھنے کے لیے کہا ہے کہ کیا ان لوگوں کے خلاف مجرمانہ کارروائی کی جا سکتی ہے یا نہیں۔ ریاستی حکومت کے مالی تعاون سے چلنے والے اس اسکول کو سرکاری قوانین و ضوابط کے مطابق یومِ آزادی کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت تھی جس میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ 15 اگست کی تقریب میں کوئی سیاسی ہستی حصہ نہیں لے سکتی۔
اس سلسلے میں ذرائع کا کہنا ہے کہ ضلع مجسٹریٹ نے ’کرناکیامین اسکول ‘کے مینجمنٹ کو مطلع کیا تھا کہ صرف عوامی نمائندہ یا ادارہ کے سربراہ ہی پرچم کشائی کر سکتے ہیں۔ اس حکم کے باوجود اسکول نے موہن بھاگوت سے پرچم کشائی کرائی۔ دراصل یہ اسکول آر ایس ایس حامیوں کا ہے اس لیے انھوں نے بطور مہمانِ خصوصی موہن بھاگوت کو مدعو کیا تھا۔ اس وقت جب یہ معاملہ اٹھا تھا تو کیرالہ بی جے پی کے جنرل سکریٹری ایم ٹی رمیش نے کہا تھا کہ ’’آر ایس ایس سربراہ کچھ تقاریب میں شامل ہونے کے لیے پلکڑ میں تھے اس لیے انھیں مدعو کیا گیا۔ اس کے علاوہ آر ایس ایس کوئی سیاسی پارٹی نہیں ہے اور نہ ہی بھاگوت کوئی سیاسی لیڈر۔‘‘
بہر حال، وجین نے اسکول کے خلاف کارروائی کا حکم صادر کر دیا ہے جس کے بعد بی جے پی کے ریاستی صدر کمانیم راج شیکھرن نے اپنا رد عمل پیش کرتے ہوئے جمعہ کو بتایا کہ وہ اس معاملے کو قانونی طریقے سے نمٹیں گے۔ راج شیکھرن نے کہا کہ ’’اس وقت جو کچھ ہوا اس میں کچھ بھی غلط نہیں ہے کیونکہ کسی بھی ضابطے کی خلاف ورزی نہیں ہوئی۔ اس دن کئی مقامات پر ایسے معاملات پیش آئے لیکن سی پی ایم صرف یہاں کیوں کارروائی کر رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’وجین حکومت سیاسی چال چل رہی ہے جس کا ہم قانونی طریقے سے مقابلہ کریں گے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined