چار ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام خطہ میں ہونے والےا سمبلی انتخابات کے پیش نظر سیاسی سرگرمیاں تیز ہو گئی ہیں اور تقریباً سبھی پارٹیوں نے اپنا اپنا انتخابی منشور بھی جاری کر دیا ہے۔ اس درمیان مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے کیرالہ میں آئندہ اسمبلی انتخاب کے لیے این ڈی اے کا انتخابی منشور جاری کیا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس انتخابی منشور میں ’لو جہاد‘ پر قانون بنانے کا وعدہ کیا گیا ہے جس سے پتہ چل رہا ہے کہ پارٹی کیرالہ میں بھی ووٹ پولرائز کرنے کا کھیل کھیلنا چاہتی ہے۔
Published: undefined
مرکزی وزیر پرکاش جاوڈیکر نے ترووننت پورم میں انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے اسے کیرالہ کے لیے ترقی کرنے والا قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے اس انتخابی منشور میں لو جہاد کے خلاف قانون اور سبریمالہ پر قانون بنانے کی بات بھی کہی ہے۔‘‘ یہاں غور طلب ہے کہ اس سے قبل بی جے پی نے پیر کو تمل ناڈو میں بھی اپنا انتخابی منشور جاری کیا تھا جس میں کہا تھا کہ وہ ریاست میں پھر سے قانون ساز کونسل کی شروعات کرے گی۔ حالانکہ دہائیوں پہلے بی جے پی کی معاون اور برسراقتدار اے آئی اے ڈی ایم کے نے قانون ساز کونسل کو ختم کر دیا تھا۔
Published: undefined
بہر حال، جہاں تک کیرالہ کی بات ہے، بی جے پی نے اپنے انتخابی منشور سے ظاہر کر دیا ہے کہ وہ لو جہاد اور سبریمالہ ایشو کو استعمال کرنا چاہتی ہے۔ کچھ ایسا ہی وہ مغربی بنگال میں بھی کر رہی ہے جہاں انتخابی منشور میں کہا گیا ہے کہ حکومت بنتے ہی سی اے اے نافذ کیا جائے گا۔ اس تعلق سے سابق مرکزی وزیر مالیات اور کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا۔ انھوں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’بی جے پی نے مغربی بنگال کے انتخابی منشور میں یہ کہہ کر اپنا اصلی چہرہ دکھا دیا ہے کہ حکومت بننے کے پہلے دن بی جے پی ’سی اے اے‘ نافذ کرے گی۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined