قومی خبریں

کیرالہ اسمبلی میں یونیفارم سول کوڈ کے خلاف قرارداد پاس، وزیر اعلیٰ وجین نے مرکز کو بنایا تنقید کا نشانہ

یونیفارم سول کوڈ سے متعلق وجین حکومت کے ذریعہ اٹھائے گئے قدم کی کانگریس قیادت والی یو ڈی ایف نے تعریف کی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کیرالہ اسمبلی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

کیرالہ اسمبلی، تصویر آئی اے این ایس

 

کیرالہ کے وزیر اعلیٰ پینارائی وجین نے منگل کے روز ریاستی اسمبلی یونیفارم سول کوڈ کے خلاف ایک قرارداد پیش کیا، جو اتفاق رائے سے پاس بھی ہو گیا۔ مرکزی حکومت نے ملک میں یکساں شہری قانون (یو سی سی) نافذ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے، لیکن اس کے خلاف پورے ملک میں آواز اٹھ رہی ہے، خصوصاً اقلیتی طبقہ اس قانون کو لے کر تشویش میں مبتلا ہے۔ ایسے میں کیرالہ اسمبلی میں یو سی سی کے خلاف قرارداد پاس ہونا کافی اہم تصور کیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

کانگریس کی قیادت والے یونائٹیڈ ڈیموکریٹک فرنٹ (یو ڈی ایف) نے وجین حکومت کے ذریعہ یو سی سی کے خلاف اٹھائے گئے اس قدم کا استقبال کیا ہے۔ ساتھ ہی یو ڈی ایف نے وزیر اعلیٰ کے قرارداد پیش کیے جانے کے بعد یو سی سی میں کئی ترامیم اور تبدیلیوں کا مشورہ بھی دیا ہے۔

Published: undefined

آج کیرالہ اسمبلی میں قرارداد پیش کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کیرالہ اسمبلی یو سی سی نافذ کرنے کے مرکزی حکومت کے قدم سے فکرمند اور مایوس ہے۔ وجین نے مرکزی حکومت کے اس فیصلے کو یکطرفہ اور جلد بازی میں اٹھایا گیا قدم بتایا۔ انھوں نے کہا کہ سَنگھ پریوار نے جس یو سی سی کا تصور کیا ہے، وہ آئین کے موافق نہیں ہے، بلکہ یہ ہندو شاستر ’منو اسمرتی‘ پر مبنی ہے۔ وجین کا کہنا ہے کہ ’’آر ایس ایس فیملی نے یہ بہت پہلے ہی واضح کر دیا ہے۔ وہ آئین میں موجود کسی چیز کو نافذ کرنے کی کوشش نہیں کر رہے۔‘‘

Published: undefined

وزیر اعلیٰ کے مطابق آئین کے آرٹیکل 25 کے تحت جب مذہبی آزادی کی گارنٹی دی گئی ہے، ایسے میں اس پر روک لگانے والا کوئی بھی قانون آئینی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔ وزیر اعلیٰ وجین نے مزید کہا کہ آئین کا آرٹیکل 44 صرف یہ کہتا ہے کہ حکومت یکساں شہری قانون قائم کرنے کی کوشش کرے گی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ایسا کوئی بھی قدم بحث کے بعد لوگوں کے درمیان عام اتفاق بننے پر اٹھایا جانا چاہیے اور ایسا نہیں کرنا فکر انگیز ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined