نئی دہلی: طویل عرصے کے بعد دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال ایک بار پھر دہلی کے رام لیلا میدان میں ہیں۔ عام آدمی پارٹی نے اتوار (11 جون) کو ایک بڑی ریلی بلائی ہے۔ کیجریوال نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 12 سال پہلے ہم بدعنوانی کے خلاف اسی میدان پر جمع ہوئے تھے۔ آج 12 سال بعد ایک بار پھر اسی میدان پر ہم ایک متکبر تاناشاہ کو ہٹانے کے لیے جمع ہوئے ہیں۔
Published: undefined
عام آدمی پارٹی کے کنوینر نے کہا ’’مودی حکومت نے دہلی کے لوگوں کے حقوق چھیننے کے لیے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو نہیں مانتے۔ میں دہلی کے لوگوں کے ووٹ کی عزت نہیں کرتا!‘‘
عام آدمی پارٹی نے اس ریلی کو مرکزی حکومت کے آرڈیننس کے خلاف منعقد کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے الزام لگایا ہے کہ مرکز کی مودی حکومت دہلی کی منتخب حکومت کو کام کرنے نہیں دینا چاہتی۔ اروند کیجریوال کے ساتھ پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان کے ساتھ سابق مرکزی وزیر اور راجیہ سبھا کے رکن کپل سبل نے بھی ریلی میں شرکت کی۔
Published: undefined
کیجریوال نے ریلی میں شرکت کے لیے کپل سبل کا شکریہ ادا کیا۔ کپل سبل نے کہا کہ بی جے پی والے مجھے روزانہ گالیاں دیتے ہیں۔ میری توہین کرو لیکن مجھے اپنی توہین کی کوئی پرواہ نہیں۔ میں دہلی کے لوگوں کے لیے لڑ رہا ہوں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کی پاسداری کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ 140 کروڑ لوگ اس آرڈیننس کی مخالفت کریں گے۔
Published: undefined
کیجریوال نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم کہ مودی جی دہلی کے پیچھے کیوں پڑے ہیں۔ 2014 میں دہلی کے لوگوں نے بی جے پی کو 7 لوک سبھا سیٹیں دی تھیں۔ دہلی والوں نے کہا مودی جی، دہلی کا خیال رکھیں۔ دہلی کے لوگوں نے اسمبلی میں بی جے پی کو صرف 3 سیٹیں دیں۔ اس کا مطلب صاف ہے، دہلی والوں نے کہا ہے کہ مودی جی، دہلی کی طرف مت دیکھو۔ کیجریوال نے مزید کہا کہ 2019 میں دوبارہ لوک سبھا کی تمام سیٹیں بی جے پی کو دی گئیں، جبکہ 2020 کے دہلی اسمبلی انتخابات میں 70 میں سے 62 اسمبلی سیٹیں عام آدمی پارٹی کو دی گئیں۔ پھر صاف کہہ دیا کہ دہلی کی طرف مت دیکھنا۔ کیجریوال نے کہا ’’ارے مودی جی! آپ ملک کو سنبھالین، ملک تو آپ سے سنبھل نہیں رہا ہے۔‘‘
Published: undefined
کیجریوال نے کہا کہ گجرات کے وزیر اعلیٰ اور ملک کے وزیر اعظم سمیت مودی جی 21 سال سے حکومت کر رہے ہیں اور میں 8 سال سے حکومت کر رہا ہوں۔ کیجریوال نے چیلنج کیا کہ کوئی مودی جی کے 21 سال اور میرے 8 سال کا موازنہ کرے، دیکھیں کس نے زیادہ کام کیا ہے۔
کیجریوال کے سامنے خطاب کرتے ہوئے پنجاب کے وزیر اعلی بھگونت مان نے کہا ’’یہ طاقت کا مظاہرہ نہیں ہے۔ ہم یہاں صرف اس لیے آئے ہیں تاکہ اس معاملے کو عوام تک پہنچایا جا سکے۔ عوام دھوپ میں قطار میں کھڑے ہو کر اپنی پسند کے لیڈر کا انتخاب کرتے ہیں لیکن مودی جی اور بی جے پی نہیں چاہتے کہ کوئی دوسری پارٹی حکومت بنائے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز