دہلی کانگریس نے آج ایک پریس کانفرنس کر کے آکسیجن ڈیمانڈ کو لے کر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے جھوٹ کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ انھوں نے جو غلطی کی ہے اس کے لیے ایف آئی آر درج کی جانی چاہیے اور انھیں اپنے عہدہ سے استعفیٰ بھی دینا چاہیے۔ سینئر کانگریس لیڈر اور دہلی حکومت کے سابق وزیر ڈاکٹر نریندر ناتھ نے اس موقع پر کہا کہ ’’سپریم کورٹ کے ذریعہ تشکیل آکسیجن آڈٹ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد یہ ثابت ہو گیا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے ضرورت سے چار گنا زیادہ آکسیجن کی ڈیمانڈ اس بحران کے وقت کی جب ملک میں آکسیجن کے لیے ہنگامہ برپا تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’کیجریوال نے دہلی کے 183 اسپتالوں کے لیے ضروری 289 ایم ٹی آکسیجن کی جگہ 1140 ایم ٹی آکسیجن کا مطالبہ کیا تھا۔ کمیٹی نے مانا ہے کہ دہلی میں آکسیجن کی زیادہ طلب کے سبب 12 دیگر ریاستوں کی آکسیجن سپلائی پر اثر پڑا اور دہلی سمیت دیگر ریاستوں میں کووڈ وبا کے دوران آکسیجن کی کمی کے سبب سینکڑوں لوگوں کی موت ہوئی۔‘‘
Published: undefined
ڈاکٹر نریندر ناتھ آکسیجن کی کمی سے ہوئی اموات کے لیے اروند کیجریوال کو ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ کیجریوال کے خلاف قتل اور مجرمانہ لاپروائی کا مقدمہ درج کیا جانا چاہیے اور وہ فوراً اپنے عہدہ سے استعفیٰ دیں۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کووڈ کے سبب اور آکسیجن کی کمی سے ہوئی اموات کی شکایتوں کی جانچ، حکومت کی مجرمانہ لاپروائی کی جانچ ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کے ذریعہ کرانے کا مطالبہ کرتی ہے اور آکسیجن کی کمی سے ہوئی اموات پر 5 لاکھ روپے معاوضہ کی رقم ان کے اہل خانہ کو دیے جانے کا مطالبہ بھی کرتی ہے۔
Published: undefined
اس موقع پر کانگریس کے سینئر لیڈر آدرش شاستری نے کہا کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو کووڈ کی پہلی لہر سے سبق لیتے ہوئے اور ممبئی کی کارگزاریوں کو مدنظر رکھتے ہوئے آکسیجن آڈٹ کرانا چاہیے تھا کہ دہلی کے اسپتالوں کو کتنی آکسیجن کی ضرورت تھی۔ انھوں نے کہا کہ ممبئی میں 10 اپریل کو 92 ہزار کووڈ کے سرگرم مریض تھے، اس وقت وہاں صرف 275 ایم ٹی آکسیجن کی ضرورت ہوئی، کیونکہ ممبئی میں دوسری لہر سے قبل آکسیجن ڈیمانڈ کا اندازہ کیا جا چکا تھا۔ اس کے برعکس دہلی میں اتنی بڑی تعداد میں سرگرم مریض کی تعداد کبھی نہیں رہی، پھر بھی بدانتظامی دیکھنے کو ملی۔ آدرش شاستری نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ کیجریوال نے دہلی میں آکسیجن کی کمی کو لے کر جھوٹ بولا اور کووڈ سے متعلق دوائیوں کی کمی پیدا کی جس سے جمع خوروں کو پھلنے پھولنے میں مدد ملی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined