نئی دہلی: اروند کیجریوال کے وزیر اعلیٰ کے عہدے سے مستعفی ہونے کے بعد عام آدمی پارٹی کے رہنما سنجے سنگھ نے کہا کہ کیجریوال 15 دن کے اندر اپنی سرکاری رہائش خالی کر دیں گے۔ انہوں نے کیجریوال اور ان کے خاندان کی سیکورٹی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا، کیونکہ ماضی میں ان پر حملے بھی ہو چکے ہیں۔ سنجے سنگھ نے مزید بتایا کہ ابھی کیجریوال کا نیا رہائشی مقام طے نہیں ہوا، لیکن جلد ہی اس کا انتظام کیا جائے گا۔
Published: undefined
سنجے سنگھ نے کہا، ’’وزیر اعلی کے طور پر ایک شخص کو بہت زیادہ سہولیات ملتی ہیں، اروند کیجریوال کو بھی ملی ہیں۔ گزشتہ روز استعفیٰ دینے کے بعد سب سے پہلے انہوں نے کہا کہ ہم تمام سہولتیں چھوڑ دیں گے۔ ان کی حفاظت پر بھی سوال ہے، ان پر حملے کی متعدد کوششیں کی گئیں۔ بی جے پی والوں نے حملہ کیا۔ جسمانی چوٹ پہنچائی گئی۔ ہمیں ان کے خاندان کی فکر ہے۔‘‘
Published: undefined
سنجے سنگھ نے کہا کہ ہم نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی، لیکن کیجریوال نے کہا کہ میں جیل میں رہا ہوں، خوفناک مجرموں کے درمیان بھی رہا، بھگوان میری حفاظت کرے گا۔ عام لوگوں کے درمیان رہیں گے۔ ابھی تک یہ طے نہیں ہوا کہ ہم کہاں رہیں گے۔ لیکن جگہ جلد مل جائے گی۔‘‘
Published: undefined
اروند کیجریوال نے منگل کو ہی اپنا استعفی لیفٹیننٹ گورنر ونے سکسینہ کو سونپ دیا تھا۔ جب کوئی بھی لیڈر وزیر اعلیٰ نہیں رہتا ہے تو اسے اپنی سرکاری رہائش گاہ خالی کرنے کے لیے وقت دیا جاتا ہے، جو زیادہ سے زیادہ تین ماہ تک کا ہو سکتا ہے۔
اس وقت اروند کیجریوال جس سرکاری رہائش میں رہتے ہیں وہ فلیگ اسٹاف روڈ، سول لائنز پر واقع ہے۔ اروند کیجریوال اس کی تزئین و آرائش پر ہونے والے اخراجات کو لے کر بی جے پی کے نشانے پر آ گئے تھے۔ اس کو ایشو بنا کر بی جے پی نے دہلی حکومت کے خلاف محاذ کھول دیا ہے۔ جس کے بعد ایل جی نے اینٹی کرپشن برانچ کی جانب سے تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔
Published: undefined
دسمبر 2013 میں جب اروند کیجریوال پہلی بار وزیر اعلیٰ بنے تو وہ غازی آباد کے علاقے کوشامبی میں رہتے تھے۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے وہ دہلی کے تلک لین میں واقع مکان میں رہنے لگے۔ اس کے بعد جب دہلی میں دوبارہ عام آدمی پارٹی کی حکومت بنی تو وہ شمالی دہلی کے سول لائنز علاقے میں رہنے لگے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined