نئی دہلی: دہلی کے وزیراعلی اروند کیجریوال نے آج سے دہلی میں کورونا مریضوں کے لئے آکسیجن کنسنٹریٹر بینک شروع کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت ہوم آئسولیشن کے ضرورت مند مریضوں کی مانگ پر دو گھنٹے میں ان کے گھر یہ آکسیجن کنسنٹریٹر مفت پہنچایا جائے گا۔
Published: undefined
اروند کیجریوال نے کہا کہ اگر کورونا مریض کو وقت پر آکسیجن دے دی جائے تو ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے سے بچائی جاسکتی ہے۔ اسی کے مدنظر تمام اضلاع میں 200-200 آکسیجن کنسنٹریٹر بینک بنائے گئے ہیں۔ ڈاکٹروں کی ٹیم ہوم آئسولیشن کے ضرورت مند مریضوں کی مانگ پر دو گھنٹ میں ان کے گھر یہ مفت آکسیجن کنسنٹریٹر پہنچائے گی۔ اسپتال سے ٹھیک ہوکر گھر واپس گئے جن مریضوں کو ڈاکٹر نے آکسجین لینے کی صلاح دی ہے انہیں بھی آکسیجن کنسٹریٹر دیا جائے گا۔ ساتھ ہی جو ابھی ہوم آئسولیشن کاحصہ نہیں ہیں وہ بھی 1031 پر کال کرکے اس کا حصہ بن کر آکسیجن کنسنٹریٹر کی مانگ کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرس کی ٹیم پہلے یہ یقین کرے گی کہ کیا آپ کو واقعی آکسیجن کنسنٹریٹر کی ضرورت ہے بھی یا نہیں، تبھی بھجوایا جائے گا۔
Published: undefined
وزیراعلی نے کہا کہ آج کورونا کے معاملات میں مزید کمی آئی ہے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں دہلی میں تقریباً 6,500 کیس آئے ہیں، جبکہ کل 8500 کیس آئے تھے۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں انفیکشن کی شرح مزید کم ہوگئی ہے۔ اب انفیکشن کی شرح کم ہوکر 11 فیصد ہوگئی ہے جبکہ کل یہ 12 فیصد تھی۔ دہلی میں آہستہ آہستہ کورونا کم ہو رہا ہے۔ بھگوان سے یہی پراتھنا ہے کہ اسی طرح سے کم ہوتے ہوتے مکمل طور پر ختم ہوجائے اور پھر نہ بڑھے لیکن ہم اپنے کام میں کسی بھی طرح نرمی نہیں کر رہے ہیں۔
Published: undefined
اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی میں کل مزید 500 آئی سی یو بیڈ بن کر تیار ہوگئے ہیں۔ ابھی چار دن پہلے ایسے ہی 500 بیڈ تیار کیے گئے تھے۔ ہمارے ڈاکٹرس، انجینئرس اور ملازمین نے ملکر صرف پندرہ دنوں میں ہی ایک ہزار آئی سی یو بیڈ تیار کیے ہیں۔ ہر شخص حیرت کر رہا ہے کہ ان انجینئرس اور ڈاکٹرس نے اتنے کم وقت میں ایک ہزار آئی سی یو بیڈ کس طرح تیار کرلئے؟ ہمارے ڈاکٹرس اور انجینئرس نے پوری دنیا میں ایک مثال قائم کی ہے۔ میں ان تمام لوگوں کو دہلی کے لوگوں کی طرف سے سلام کرتا ہوں اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
Published: undefined
اروند کیجریوال نے مزید کہا کہ ہمارے ڈاکٹر ایسے تمام لوگوں کے رابطہ میں رہیں گے جنہیں آکسیجن کنسنٹریٹر دیا گیا ہے۔ اگر درمیان میں انہیں اسپتال بھیجنے کی ضرورت پڑے گی تو اسپتال بھیجا جائے گا اور جب وہ ٹھیک ہوجائیں گے تو ان سے آکسیجن کنسنٹریٹر واپس لیکر سب سے پہلے اسے سینی ٹائز کیا جائے گا اور پھر کسی دوسرے مریض کو استعمال کرنے کے لئے دیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اولا فاونڈیشن اور گیو انڈیا آکسیجن کنسنٹریٹر گھر گھر تک پہنچانے میں ہماری مدد کر رہے ہیں۔ ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ اتنی بڑی مصیبت کا ہم سب ملکر ہی مقابلہ کرسکتے ہیں تنہا نہیں ہوسکتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined