نئی دہلی: دہلی شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ کی تپش وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال تک بھی پہنچ گئی ہے اور سی بی آئی نے انہیں پوچھ گچھ کے لیے طلب کر لیا ہے۔ کیجریوال سی بی آئی کے دفتر میں پیش ہو گیے ہیں۔ وہیں دوسری طرف عام آدمی پارٹی کے کارکنان اس کارروائی کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔ دریں اثنا، عآپ کے کئی ارکان اسمبلی سمیت متعدد کارکنان کو حراست میں لیا گیا ہے۔
Published: undefined
قبل ازیں، اروند کیجریوال نے ٹوئٹ کیا ’’ہم باپو کے بتائے راستہ پر ہیں، ناانصافی اور ظلم کے خلاف ہم سچائی کے راستہ پر ہیں۔ آخر میں جیت سچائی کی ہوگی۔‘‘ خیال رہے کہ شراب پالیسی کے مبینہ گھوٹالہ کے سلسلہ میں اروند کیجریوال سے پہلی مرتبہ پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ اس موقع پر سی بی آئی کے دفتر اور کیجریوال کی رہائش گاہ پر حفاظت کے پختہ انتظامات کیے گئے ہیں۔
Published: undefined
وزیر اعلیٰ کیجریوال نے آج ایک بیان میں کہا ’’آج مجھے سی بی آئی نے طلب کیا ہے۔ تھوڑی دیر میں گھر سے نکلوں گا۔ جب کچھ غلط نہیں کیا تو چھپانا کیا؟ یہ لوگ طاقت ور ہیں۔ کسی کو بھی گرفتار کرا سکتے ہیں۔‘‘ حزب اختلاف کے تمام لیڈران بھی کیجریوال کی حمایت میں آ گئے ہیں۔ وہیں بی جے پی کیجریوال پر حملہ آور ہے۔
Published: undefined
کیجریوال جس وقت پوچھ گچھ کے لئے سی بی آئی کے دفتر میں پہنچے، اسی وقت عآپ کی اعلیٰ قیادت دفتر کے باہر دھرنے پر بیٹھ گئی اور وزیر اعظم مودی کے خلاف نعرے بازی کی۔ اس دوران سنجے سنگھ، عآپ کے تنظیمی سکریٹری سندیپ پاٹھک، دہلی کے کابینی وزرا سمیت متعدد لیڈران نے ’مودی اڈانی بھائی بھائی، دیش بیچ کے کری کمائی‘ کے نعرے لگائے۔
Published: undefined
دریں اثنا، عام آدمی پارٹی کے تین ارکان اسمبلی سمیت کئی کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا۔ عآپ نے ٹوئٹ کر کے اطلاع دی ہے کہ رکن اسمبلی ونے مشرا، وشیش روی اور اکھلیش ترپاٹھی کو پولیس نے حراست میں لیا ہے۔
عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے ٹوئٹ کیا ’’کیجریوال کو ملک کو تعلیم اور صحت کا ماڈل دینے کی سزا مل رہی ہے۔ اس ظلم کے خلاف عآپ کی لڑائی جاری رہے گی۔ کیجریوال جی نہیں جھکیں گے، تاناشاہی کے خلاف لڑتے رہیں گے۔ اس ملک میں دو شاہ ہیں ایک تانا شاہ اور دوسرا امت شاہ!‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined