سینئر کانگریس لیڈر ڈاکٹر نریش کمار نے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ کو آج جمنا ندی کی صفائی معاملے پر ایک اہم عرضداشت پیش کیا۔ انھوں نے اس عرضداشت میں جمنا ندی کی صفائی کے لیے الاٹ رقم کے غلط استعمال کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اگر وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کی منشا واقعی صحیح ہوتی تو اب تک جمنا ندی آلودگی سے پاک ہو گئی ہوتی۔
Published: undefined
دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے سینئر ترجمان ڈاکٹر نریش کمار نے آج جمنا ندی کی صفائی معاملے پر میڈیا میں ایک بیان بھی جاری کیا۔ انھوں نے بیان میں کہا کہ آر ٹی آئی قانون کے تحت حاصل جانکاری کے مطابق 2013 سے 23 اگست 2021 تک جمنا ندی کی صفائی پر 653.86 کروڑ روپے خرچ کیے گئے ہیں، لیکن ابھی تک ایک بھی سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ نہیں بنایا گیا ہے جو جمنا ندی میں نالوں کے گندے پانی کو گرنے سے پہلے ہی صاف کر سکے۔ ڈاکٹر نریش نے مزید کہا کہ این جی ٹی (نیشنل گرین ٹریبونل) نے کچھ دن پہلے دہلی حکومت پر 6100 کروڑ روپے کا جرمانہ اس لیے لگایا ہے کہ جمنا ندی میں گندے نالوں کا پانی گرنے سے وہ مزید آلودہ ہو رہی تھی۔ اس سے پہلے بھی اکتوبر 2022 میں این جی ٹی نے دہلی حکومت پر 900 کروڑ روپے کا جرمانہ لگایا تھا جو کیجریوال کی نااہلی کو ثابت کرتا ہے۔
Published: undefined
ڈاکٹر نریش کا کہنا ہے کہ دہلی کے وزیر اعلیٰ کیجریوال جھوٹ بولنے میں ماہر ہیں۔ 2015 کے انتخابی منشور میں ان کا یہ وعدہ کہ جمنا ندی کو لندن کی ٹیمس ندی کی طرح صاف کرائیں گے، بالکل غلط ثابت ہوا۔ اب بھی جمنا ندی ایک گندے نالہ کے علاوہ کچھ نہیں ہے۔ کانگریس ترجمان نے کہا کہ دہلی کی عوام یہ جاننا چاہتی ہے کہ کیا واقعی جمنا ندی کی صفائی کے لیے الاٹ رقم کا استعمال جمنا ندی کی صفائی میں ہوا ہے؟ اگر ایسا ہے تو وہ صفائی دکھائی کیوں نہیں دیتی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined