دہلی میں برسراقتدار عام آدمی پارٹی (عآپ) نے کسانوں کی تحریک سے متعلق دوغلا رویہ اختیار کر رکھا ہے۔ ایک طرف تو وہ کسانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا ڈھونگ کر رہی ہے، وہیں دوسری طرف وہ ان سیاہ قوانین کو دہلی میں نافذ کر چکی ہے۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ کیپٹن امرندر سنگھ نے عآپ کے اس دوہرے کردار پر حیرانی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح عآپ نے خود کو پوری طرح دوغلہ ثابت کر دیا ہے۔
Published: undefined
واضح رہے کہ عآپ کسانوں کے ساتھ کھڑے ہونے کا ڈرامہ کر رہی ہے۔ لیکن دہلی کی کیجریوال حکومت نے گزشتہ 23 نومبر کو ایک گزٹ نوٹیفکیشن کے ذریعہ ان سیاہ قوانین کو دہلی میں نافذ کر دیا ہے۔ کیپٹن امرندر سنگھ نے کہا کہ عآپ اس پورے ایشو پر سوائے سیاست کرنے کے اور کچھ نہیں کر رہی۔
Published: undefined
پنجاب کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عآپ کسانوں کی پیٹھ کے پیچھے سارے کام کر رہی ہے۔ ملک کے اَن داتا جب ’دہلی چلو‘ کی ہُنکار کے ساتھ دہلی روانہ ہونے والے تھے، اس سے پہلے ہی کیجریوال حکومت نے اس بارے میں نوٹیفکیشن جاری کر کسانوں کے لیے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیا۔
Published: undefined
کیپٹن امرندر سنگھ نے عآپ کے رویہ سے حیران ہوتے ہوئے سوال کیا کہ ’’کیا کوئی شرم نہیں ہے؟‘‘ انھوں نے کیجریوال کی پارٹی کے ذریعہ کسانوں کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ کیجریوال صرف اور صرف سیاسی ڈرامہ کر رہے ہیں۔ کیپٹن امرندر نے مزید کہا کہ ’’پہلے تو وہ دہلی اسمبلی میں ان قوانین کو بے اثر کرنے کا قرارداد پاس نہیں کرا پائے، جیسا کہ پنجاب نے کیا تھا۔ اور اب تو آفیشیل طور پر انھوں نے ان زرعی قوانین کو دہلی میں نافذ کر دیا۔ اس طرح عآپ کی منشا اور ان کی ملی بھگت کی قلعی کھل گئی ہے۔‘‘
Published: undefined
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں کیجریوال حکومت نے پنجاب کے وزیر اعلیٰ کی اس بات کے لیے مذمت کی تھی کہ وہ کسانوں کے ایشو کو ٹھیک سے سنبھال نہیں پائے۔ اس پر امرندر سنگھ نے کہا کہ وہ جہاں کسانوں کےمفادات کے لیے لڑ رہے ہیں، وہیں کیجریوال کسانوں کے پیروں کے نیچے سے زمین کھینچ لینے کی تیاری کر رہے ہیں۔ کیپٹن امرندر نے کہا کہ ’’عآپ نے ایک بار بھی کسانوں پر ہوئے ظلم کی مذمت یا تنقید نہیں کی۔‘‘ اپنے تازہ بیان میں کیپٹن امرندر سنگھ نے کہا کہ دہلی حکومت نے کسانوں کو رام لیلا میدان میں یا جنتر منتر میں مظاہرہ کرنے کی اجازت نہ دے کر بی جے پی کا ساتھ دیا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز