نئی دہلی: دہلی پردیس کانگریس کمیٹی کے صدر چودھری انل کمار نے کہا کہ پارٹی دہلی کی عوام کو طویل لاک ڈاؤن سے پیدا معاشی مسائل سے راحت پہنچانے اور لاک ڈاؤن میں چھوٹ دینے کے لیے دہلی حکومت سے لگاتار مطالبہ کر رہی تھی، لیکن کیجریوال نے بغیر منصوبہ بندی سے محض مجبوری میں دہلی کو اَن لاک کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کے ذریعہ چھوٹے کاروباریوں کے لیے راحتی پیکیج دینے کی اپیل کرنے کے باوجود دہلی حکومت نے راحت دینے کا کوئی اعلان نہیں کیا اور اَن لاک کے اعلان میں بازاروں کو طاق-جفت فارمولے پر کھولنے کے لیے نہ کوئی تیاری کی اور نہ ہی کوئی گائیڈ لائن دیا ہے۔
Published: undefined
چودھری انل کمار نے آج بلیماران اسمبلی واقع عیدگاہ روڈ، صدر بازار میں غریب اور ضرورت مندوں لوگوں کے درمیان راشن کِٹ اور میڈیکل کِٹ کی تقسیم کی۔ پروگرام کا انعقاد قصاب پورہ بلاک کانگریس کمیٹی کی جانب سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر انھوں نے کیجریوال حکومت سے مطالبہ کیا کہ بازاروں میں کیمپ لگا کر ٹیکہ کاری کی جائے اور اَن لاک کے اعلان کے بعد انفیکشن کو روکنے کے لیے بڑے پیمانے پر آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ بڑھانے کی ضرورت ہے۔ چودھری انل نے کہا کہ حکومت 50 سے 55 ہزار ٹیسٹ روزانہ کرا رہی ہے جسے بڑھا کر دوگنا کیا جانا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ اَن لاک کی حالت میں لوگوں کو اپنے دفتر تک بہ آسانی آمد و رفت کے لیے بسوں کی تعداد بڑھائی جائی جائے کیونکہ بسوں کی کم تعداد کے سبب لوگوں کو گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے اور یسے میں انفیکشن کا بھی زیادہ خطرہ ہے۔
Published: undefined
دہلی پردیس کانگریس صدر نے تیسری لہر سے متعلق وزیر اعلیٰ کیجریوال کے ذریعہ دیے گئے بیان پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے کہا کہ کیجریوال حکومت ابھی تیسری لہر کے اندازاً 37 ہزار ممکنہ کورونا مریضوں کے مطابق تیاریوں کا انتظام کر رہے ہیں، جب کہ آئی آئی ٹی ایکسپرٹ نے تیسری لہر میں 45 ہزار کورونا کیسز روزانہ آنے کا امکان ظاہر کیا ہے۔ چودھری انل نے کہا کہ وزیر اعلیٰ لگاتار کھوکھلی باتیں کر رہے ہیں، وہ کہہ رہے ہیں کہ دہلی کا طبی نظام تیسری لہر کے لیے تیار ہے جب کہ وہ 45 ہزار کی جگہ 37 ہزار کیسز کو مدنظر رکھ کر ہی تیاری کر رہے ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز