نئی دہلی: کانگریس کے جنرل سیکرٹری کے سی وینوگوپال نے وزیر خزانہ اور حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے انہیں نوجوان ملازمین کے استحصال اور ان کے مسائل کو نظرانداز کرنے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ میں وینوگوپال نے انا نامی ایک نوجوان ملازمہ کے المناک واقعے کا تذکرہ کرتے ہوئے حکومت کی بے حسی اور کارپوریٹ نظام کے خلاف غم و غصے کا اظہار کیا ہے۔
Published: undefined
وینوگوپال نے بتایا، انّا، جو کہ ایک فریشر ملازمہ تھیں، ایک معروف کمپنی میں کام کے دوران ذہنی دباؤ کا شکار ہوئیں اور اس کے نتیجے میں ان کی موت ہو گئی۔ اس واقعے کے بعد وزیر خزانہ کی جانب سے یہ بیان آیا کہ انا کو ’گھر پر دباؤ سے نمٹنا سیکھنا چاہیے تھا۔‘ وینوگوپال نے اس بیان کو ’انتہائی ظالمانہ‘ اور ’متاثر کو مورد الزام ٹھہرانے والا‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کی باتیں متاثرین اور ان کے خاندان کے لیے مزید دکھ کا باعث بنتی ہیں۔
Published: undefined
انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ صرف بڑے کارپوریٹ اداروں، جیسے اڈانی اور امبانی، کی فکر کرتی ہے اور نوجوان ملازمین کے مسائل کو نظرانداز کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں جہاں بے روزگاری عروج پر ہے، نوجوانوں کو ملازمتیں حاصل کرنے میں دشواری ہو رہی ہے اور اگر وہ ملازمت حاصل بھی کر لیتے ہیں تو کارپوریٹ لالچ اور غیر منصفانہ کام کے ماحول میں ان کا استحصال کیا جاتا ہے۔
Published: undefined
وینوگوپال نے وزیر خزانہ کے بیان کو ’ظالمانہ‘ اور ’قابل مذمت‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس قسم کے بیانات متاثرین کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو انا اور اس کے خاندان کے ساتھ ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہیے تھا اور کارپوریٹ دنیا میں کام کے ماحول پر نظرثانی کرنی چاہیے تھی تاکہ ملازمین کے حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔
Published: undefined
کانگریس لیڈر نے یہ بھی سوال اٹھایا کہ حکومت اس قدر بے حس کیسے ہو سکتی ہے؟ کیا انہوں نے ہمدردی اور احساس کا ہر جذبہ کھو دیا ہے؟ انہوں نے کہا کہ انا کے والدین ابھی تک اس المناک حادثے سے سنبھلنے کی کوشش کر رہے ہیں اور اس زہریلے کام کے ماحول کو سامنے لاتے ہوئے حکومت کو کارپوریٹ قوانین میں تبدیلیاں کرنی چاہئیں تھیں تاکہ ملازمین کو تحفظ فراہم کیا جا سکے۔
Published: undefined
وینوگوپال نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ واقعہ کارپوریٹ استحصال اور بے روزگاری کے بحران کا ایک افسوسناک عکاس ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے سے سبق سیکھے اور فوری طور پر کارپوریٹ دنیا میں اصلاحات متعارف کرائے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات کو روکا جا سکے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined