جموں رہائشی ایڈوکیٹ دیپیکا سنگھ راجاوت کو اس بات پر سخت غم وغصہ ہے کہ انہیں کٹھوعہ کی 8 سالہ معصوم بچی کا مقدمہ اپنے ہاتھ میں لینے کی وجہ سے ان کے خلاف زہر اگلا جا رہا ہے اور انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ انہیں کی عرضی پر سماعت کے بعد ہائی کورٹ نے تفتیش کے لئے ایس آئی ٹی تشکیل دینے کا حکم دیا تھا اورآج 8 ملزمان سلاخوں کے پیچھے پہنچ سکے۔
Published: 17 Apr 2018, 9:39 AM IST
طالب حسین حسین بھی ایڈوکیٹ ہیں اور کٹھوعہ عصمت دری اور قتل کے معاملہ کی پیروی کر رہے ہیں۔ انہوں نے جنوری میں سی بی آئی تفتیش کا مطابلہ کیا تھا لیکن اس وقت ان کا ساتھ کسی نے نہیں دیا۔ ان کو بھی دیپیکا سنگھ کی طرح ہی غم وغصہ ہے، یہ کہتے ہیں کہ ایک طرف تو بی جے پی ہندوستان کے ہر قانون کو جموں و کشمیر میں نافذ کرانا چاہتی ہے اور دوسری طرف جنگلات کے حقوق کے قانون کی مخالفت کرتی ہے۔
Published: 17 Apr 2018, 9:39 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 17 Apr 2018, 9:39 AM IST
تصویر: پریس ریلیز